پاکستانی مدارس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ ملکی وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے قبل کیا گیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پیر بائیس جولائی کے روز ملاقات کر رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اسلام آباد حکومت سے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور شدت پسندی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کا مسلسل مطالبہ کرتی رہی ہے۔
Published: undefined
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کے مطابق مدارس میں اصلاحات لانے کے لیے حکومت ملک بھر میں موجود تیس ہزار سے زائد مدارس کو رجسٹر کرے گی۔ دینی مدارس میں انگریزی، ریاضی اور سائنس جیسے مضامین بھی پڑھائے جائیں گے۔ شفقت محمود کے مطابق اصلاحات کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
پاکستان میں قائم ہزاروں مذہبی مدارس پر شدت پسندی اور نفرت انگیزی کو فروغ دینے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا، ''کسی بھی مذہب یا فرقے کے خلاف نفرت کی تعلیم نہیں دی جائے گی۔ ہم ان کے نصاب کا جائزہ لیں گے اور دیکھیں گے کہ مذہبی منافرت پر مبنی کوئی چیز نہ ہو۔‘‘
Published: undefined
پاکستان نے سن 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد ایسے مدارس کے خلاف کارروائی شروع کی تھی جن پر شدت پسندی کو فروغ دینے کا شبہ تھا۔ تاہم مذہبی حلقوں کی جانب سے ان کارروائیوں کے خلاف ردِ عمل سامنے آیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined