اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے انتخابات کے حوالے سے ’وسیع تر قومی اتفاق رائے‘ کے لیے حریف سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقات کے لئے راضی ہوگئے ہیں۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے ان سے ملاقات کرنے والے سول سوسائٹی کے اراکین سے ملنے کے بعد حریف سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے پر راضی ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کرنے والا وفد ’ثالث‘ کی حیثیت سے عمران خان کو کثیرالجماعتی کانفرنس میں شرکت کے لیے قائل کرنے گیا تھا اور وفد نے کہا کہ دیگر جماعتیں بھی سیاسی اور انتخابی عمل کی بنیادی اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی پیش رفت کی تصدیق کی اور کہا کہ ’سول سوسائٹی نے عمران خان سے ملاقات کی ہے اور انتخابات کی تاریخ اور انتخابات کے عمل کے حوالے سے کثیرالجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) کا حصہ بننے پر اتفاق کرلیا گیا ہے‘۔
Published: undefined
شناخت ظاہر کرنے سے گریز کرتے ہوئے ملاقات کرنے والے ایک رکن نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ پرمغز مذاکرہ ہوا، جو پہلے تمام اسٹیک ہولڈر کے لیے سخت مؤقف رکھتے تھے، انہوں نے ایم پی سی میں شرکت سے قبل اعتماد سازی کے لیے اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے‘۔ وفد مزید ایک گھنٹے سے زائد کی گفتگو کے بعد انہیں اس بات پر قائل کر پایا کہ انتخابی عمل کا وہ اکیلے اسٹیک ہولڈر نہیں ہیں، اعتماد سازی کے لیے اقدامات کے جواب میں وفد نے پی ٹی آئی سربراہ کو یاد دہانی کروائی کہ سول سوسائٹی صرف ’سیاسی مذاکرات کے لیے ایک ثالث‘ ہے اور سیاسی جماعتوں کو اس طرح کے اختلافات دور کرنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
شرکا نے بتایا کہ ملاقات کے دوران اس بات کی نشان دہی کی گئی ہے کہ سیاسی عناصر ایک دوسرے سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور فوج ’سیاسی عمل میں مداخلت کے لیے تیار نہیں ہے‘ اس طرح مصالحت کے لیے کوئی راستہ نہیں بچتا تاہم ’خوش قسمتی سے عمران خان نے اب کم از کم اتفاق کرلیا ہے‘۔ پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع نے رویے میں اس تبدیلی کو اگر دل میں تبدیلی نہیں آئی ہو تو ان الفاظ میں بیان کیا کہ ’سول سوسائٹی کا اقدام اور عمران خان کی جانب سے اس کی قبولیت پارٹی کے چند رہنماؤں کے اس احساس کے بعد آئی ہے کہ موجودہ محاذ آرائی کی حکمت عملی نے سابق حکمران جماعت کو باندھ لیا ہے‘۔
Published: undefined
اندرونی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی اندر موجود مصالحت کار سول سوسائٹی کے نمائندوں سے رابطے میں تھے اور انہیں سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی اور ڈاکٹر یاسمین راشد کی لیک ہونے والی کال، جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے صدر مملکت پر زور دیا تھا کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کریں، بھی احساس کا مظہر تھا۔
Published: undefined
عمران خان کی جانب سے کثیرالجماعتی کانفرنس میں شرکت کے لیے تیار ہونے کی ایک وجہ سے انتخابات کا یک نکاتی ایجنڈا بھی ہے حالانکہ ماضی کئی کوششوں کے باوجود انہیں قائل کرنے میں ناکامی ہوئی تھی۔ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر بات کرتے ہوئے امتیاز عالم نے دعویٰ کیا کہ ’عمران خان نے انتخابات کے فریم ورک اور ٹائمنگ کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے لیے سول سوسائٹی کی اپیل کی واضح طور پر توثیق کی ہے‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز