شنگھائی میں 'اوشین گارڈین 2' کے نام سے چار روزہ چین-پاک مشترکہ بحری مشق 10 جولائی کو شروع ہوئی۔ چینی بحریہ کے ترجمان لیو وانشانگ کے مطابق موجودہ مشترکہ مشق چین اور پاکستان کی بحری افواج کی جانب سے سالانہ پلان کے مطابق ایک عمومی انتظام ہے جس کا علاقائی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کسی تیسرے فریق کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
Published: undefined
'اوشین گارڈین-2' مشترکہ مشق کا مقصد دونوں فریقوں کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا، پیشہ ورانہ ٹیکنالوجی اور تجربے کا تبادلہ کرنا ہے، دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے درمیان روایتی دوستی کو مزید گہرا کرنا اور ہمہ وقت چین- پاکستان تعلقات کو فروغ دینا ہے اور ہر موسم میں چین-پاکستان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی ترقی کو آگے بڑھانا۔
Published: undefined
یہ مشق 10 سے 13 جولائی تک شنگھائی کے ارد گرد سمندری اور فضائی حدود میں کی جا رہی ہے۔ اس دوران دونوں فریق بندرگاہ اور ساحلی سرگرمیوں جیسے جنگی منصوبہ بندی، پیشہ ورانہ اور تکنیکی تبادلے، ثقافتی اور کھیلوں کے مقابلوں کا اہتمام کریں گے۔ اس کے علاوہ مشترکہ سمندری حملے، مشترکہ حکمت عملی، مشترکہ اینٹی سب میرین، مشترکہ سپلائی، تباہ شدہ بحری جہازوں کی مشترکہ مدد اور مشترکہ فضائی اور میزائل دفاع پع مشتمل مشویں کی جائیں گی۔
Published: undefined
بتادیں کہ 'اوشین گارڈین-2' مشترکہ بحری مشق چین اور پاکستان کے درمیان 'اوشین گارڈین-2' مشق کی سیریز کی دوسری مشق ہے۔ جنوری 2020 میں، دونوں فریقوں نے شمالی بحیرہ عرب میں 'اوشین گارڈین 2‘ 2020 کے نام سے ایک مشترکہ مشق کی گئی، جس میں مشترکہ بحری مشق کے نئے طریقے تلاش کیے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز