لاہور: پاکستانی شہر لاہور کے مشہور بازار انارکلی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 22 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 5 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ لاہور پولیس کے جاری کردہ بیان میں ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت سلنڈر دھماکہ بتائی گئی تاہم بعد میں لاہور پولیس کے ترجمان رانا عارف نے تصدیق کی کہ بم ایک بائیک میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے نتیجے میں آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ موٹر سائیکل میں آگ لگ گئی۔ دھماکے کی وجہ سے زخمی ہونے والے دو افراد کی شناخت ہو گئی جن میں 30 سالہ عدنان اور 40 سالہ جمیل شامل ہیں۔
Published: undefined
ڈان نیوز کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی اور انہیں قریبی واقع میو اسپتال منتقل کیا۔ میو اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) نے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے احکامات جاری کیے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی دیں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چٹھہ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی فیضان احمد میو اسپتال پہنچ گئے۔ ڈی سی لاہور عمر شیر چٹھہ نے سول ڈیفنس افسر کو انار کلی میں بم ڈسپوزل اسکواڈ تعینات کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ انار کلی بازار کی مکمل سویپنگ کی جائے۔
Published: undefined
ڈی آئی جی آپریشز ڈاکٹر عابد نے جائے وقوع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کی جگہ پر ڈیڑھ فٹ کا گڑھا پڑ گیا جبکہ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لینے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا جو شواہد اکٹھے کر رہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انارکلی بازار میں دھماکے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت دی ہے کہ واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ جلد پیش کی جائے اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔
Published: undefined
وزیراعلی نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے، ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں۔
Published: undefined
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ واقعہ امن و امان کی فضا کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کارروائی ہے، دھماکے کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے، مٹھی بھر دہشت گرد قوم کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’انارکلی بازار جسے پرہجوم اور مصروف ترین علاقے میں دھماکہ نہایت افسوسناک اور تشویشناک واقعہ ہے‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined