پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن مسلم لیگ نون کے سربراہ شہباز شریف کو ہفتے کے دن لاہور کی ایک احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں نیب نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی لیکن عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ بدعنوانی کے الزامات کی تفتیش کے لیے 10 روزہ ریمانڈ منظور کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس عدالتی کارروائی کے بعد شہباز شریف کو نیب کے حوالے کر دیا گیا۔
Published: undefined
بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے دن احتساب عدالت کی کارروائی چیمبر کے اندر کی جانا تھی لیکن شہباز شریف کے وکیل کے احتجاج کے بعد اسے کھلے عام کورٹ میں سرانجام دیا گیا۔ شہباز شریف نے عدالت سے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے اور انہیں اس کیس میں سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے کوششیں کی ہیں اور ملکی خزانے کا تحفظ کیا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف کمرہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ نون کی رہنما مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا کہ حکومت نیب کو استعمال کرتے ہوئے سیاسی بدلہ لینے کی کوشش میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’وہ (حکومت) سمجھتے تھے کہ مسلم لیگ نون ٹوٹ جائے گی۔ ان کا خیال تھا کہ بھائیوں (نواز شریف اور شہباز شریف) میں پھوٹ پڑ جائے گی۔ ان کا یہ خیال بھی تھا کہ پارٹی میں فارورڈ بلاک بن جائے گا۔‘‘ مریم کے بقول تاہم یہ تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
Published: undefined
یہ امر اہم ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر عمل میں آئی ہے، جب چند روز بعد پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ اس انتخابی عمل کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ نون کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔
Published: undefined
ادھر پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کی گرفتاری پر کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی ہے اور آنے والوں دنوں میں کئی اور اہم شخصیات کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز