یروشلم: فلسطینی دھڑوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان غیر معمولی کشیدگی کے آٹھویں دن حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گزشتہ روز کہا کہ 7 اکتوبر کی کارروائی بہت اہم تھی اور یہ اسرائیل کے خلاف ایک زلزلہ ثابت ہوئی۔ ٹیلی ویژن پر نشر اپنی تقریر میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہم فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے اس منصوبے کو ناکام بنا دیں گے۔
Published: undefined
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ غزہ سے مصر کی طرف کوئی ہجرت نہیں ہو رہی۔ ہم مصر سے کہتے ہیں کہ ہمارا فیصلہ غزہ میں ہی رہنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو غزہ کو تباہ کرنے کے لیے کور فراہم کر رہا ہے۔ یاد رہے جمعہ کے روز شمالی غزہ سے انخلا کے لیے 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دینے کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ اسرائیل نے اس مدت میں توسیع کردی ہے۔
Published: undefined
ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کے ترجمان ادرائی نے ’’ ایکس‘‘ پر بتایا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے باشندوں کو 10:00 اور 16:00 کے درمیان دو اہم سڑکوں سے گزرنے کی اجازت دے گی۔ اسرائیلی فوج کے ایک اور ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے اعلان کیا کہ جنوب کی طرف فلسطینی شہریوں کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت کا پتہ چلا ہے۔
غزہ کے ارد گرد فوجی فارمیشنز میں اسرائیلی ریزرو فوجی اگلے مرحلے کی کارروائیوں کی تیاری کر رہے ہیں۔ وہ غزہ کی پٹی کے چاروں طرف سے کسی بھی مشن کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔
Published: undefined
مصر اور اردن نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو انخلا پر مجبور کرنے کے عمل پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عرب ملکوں کو تشویش ہے کہ اس لڑائی کی وجہ سے ان زمینوں سے مستقل بے گھر ہونے کی ایک نئی لہر پیدا ہوگی اور فلسطینی اس زمین سے بھی محروم ہوسکتے ہیں جس پر وہ اپنی ریاست تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے شمالی غزہ سے انخلاء کا مطلب ہے کہ پٹی کی تقریباً نصف آبادی کو پہلے سے ہی انتہائی گنجان علاقے میں منتقل کردیا جائے۔ یاد رہے غزہ کی آبادی لگ بھگ 2.2 ملین ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined