دبئی: متحدہ عرب امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کہا ہے کہ ان کا ملک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے مطالبے پر آج بھی قائم ہے۔ انہوں نے یہ بات اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے بعد تل ابیب سے پہلی کمرشل فلائٹ کے ابو ظہبی پہنچنے کے بعد کہی۔
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
خیال رہے کہ امریکا کی مساعی سے 13 اگست کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ فضائی سروس کا آغاز کل سوموار سے ہوا اور پہلی فلائٹ اسرائیل کی قومی ایئرلائن 'العال' کی ایک پرواز تل ابیب سے ابوظہبی کے سفر سے ہوا ہے۔ امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل کی اہم شخصیات امارات پہنچی ہیں۔
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
اس موقعے پر امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کہا کہ ان کے فیصلے کا مقصد امن کے لیے مواقع پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن ایک تزویراتی آپشن ہے۔ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ قضیہ فلسطین کی قیمت پر نہیں کیا گیا۔ امارات آزاد اور خود مختار فلسطینی مملکت کے قیام کے مطالبے پر قائم ہے۔
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
انہوں نے امارات میںموجود فلسطینی تارکین وطن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امارات فلسطینیوں کا دوسرا وطن ہے۔ ابو ظہبی مشرقی بیت المقدس پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے پر قائم ہے۔ دریں اثنا ابو ظہبی پہنچنے والے اسرائیلی وفد نے خوشی اور فخر کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر مائی بن شبات نے کہا کہ امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرکے جرات مندانہ قدم اٹھایا ہے۔
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
ان کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ دوسرے ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کے امن معاہدے کریں گے۔ اسرائیلی عہدیدار نے ایران کی طرف سے درپیش خطرات اور ان کے تدارک کی ضرورت پر بات کی اور کہا کہ اسرائیل کو اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی مہم جوئی اور پیش قدمی کو روکنا ہوگا۔
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے امریکی صدر کے داماد اور ان کے خصوصی مشیر جیرڈ کشنر اور مشرق وسطیٰ کے لیے صدر ٹرمپ کے مشیر بھی ابوظہبی پہنچے۔ جیرڈ کشنر نے ابو ظہبی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی عوام کے لیے امن اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امارات کی طرف دوسرے عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کریں گے اور اسی طرح تل ابیب اور ان کے درمیان بھی فضائی سروس کے ساتھ ساتھ دیگر تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Sep 2020, 3:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز