واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین کے مغرب بعید میں واقع سنکیانگ میں ایغورمسلمانوں پر مبینہ جبر کے ذمہ داروں کے خلاف نئی پابندیوں کا مطالبہ کرنے والے قانون ساز فیصلے پر کل دستخط کر دیئے ہیں۔ امریکہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون چین میں ایغور اور دیگر اقلیتوں کی نسلی شناخت مٹانے اور ان کے مذہبی اعتقادات کے خاتمے کے لیے انسانی حقوق کی پامالیوں، مجرمانہ کیمپوں کا منظم استعمال، قید با مشقت اور دیگر جرائم میں ملوث اہلکاروں کے خلاف منظور کیا گیا ہے۔
Published: 18 Jun 2020, 3:40 PM IST
چین نے اس امریکی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنکیانگ خطے میں چین کی پالیسی پر بدنیتی سے حملہ کیا گیا ہے۔ چین نے کہا ہے اس کی جوابی کارروائی کا ذمہ دار امریکہ ہوگا۔ چینی وزارت خارجہ نے اسے چین کے داخلی معاملات میں راست مداخلت گردانا ہے۔
Published: 18 Jun 2020, 3:40 PM IST
یہ پابندیاں ایغور مسلم اقلیت کے خلاف بیجنگ حکومت کے مبینہ امتیازی سلوک کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔ امریکی کانگریس میں ان پابندیوں سے متعلق ایک مسودہ مئی میں پیش کیا گیا تھا۔ یہ پابندیاں براہ راست ان چینی اہلکاروں کیخلاف ہیں، جو ایغور مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں میں مبینہ طور پرملوث رہے۔ امریکہ اور چین کے مابین کورونا وائرس اور تجارتی جنگ کی وجہ سے تعلقات پہلے سے ہی کشیدہ ہیں۔ ان پابندیوں سے ان میں مزید شدت پیدا ہو سکتی ہے۔
Published: 18 Jun 2020, 3:40 PM IST
اس قانون سازی میں جسے امریکی کانگریس متفقہ طور پر منظور کرچکی ہے، امریکی انتظامیہ سے یہ تقاضہ کیا جائے گا کہ وہ یہ تصدیق کرے کہ کون سے چینی اہلکار ایغور اور دیگر اقلیتوں کی "من مانی نظربندی، تشدد اور ہراساں کرنے" کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے بعد ان عہدیداروں کے امریکہ میں موجود تمام اثاثے منجمد کردیئے جائیں گے اور ملک میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی جائے گی۔
Published: 18 Jun 2020, 3:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Jun 2020, 3:40 PM IST