امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ اسرائیل لبنان کے دارالحکومت بیروت اور اس کےاطراف میں اپنے حملے کم کرے۔آسٹن نے مزید کہا کہ "شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ہم اسرائیل کو بیروت اور اس کے ارد گرد حملوں میں کمی دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم مذاکرات کی طرف منتقلی دیکھنا چاہتے ہیں جس سے دونوں طرف کے شہری اپنے گھروں کو لوٹ سکیں"۔
Published: undefined
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج ’یونیفل‘ کی سکیورٹی کا مسئلہ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے ساتھ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ "اسرائیل نے مجھے بتایا کہ حالیہ دنوں میں ہونے والے متعدد واقعات کے باوجود اقوام متحدہ کی فورس کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے"۔
Published: undefined
ایک اور تناظر میں امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ "غزہ کے شہریوں کو وہ انسانی امداد ملنی چاہیے جو انہیں زندہ رہنے کے لیے درکار ہےاور اس کا زیادہ حصہ ان تک پہنچنا چاہیے"۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جی7 ممالک کے وزرائے دفاع نے لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس ’یونیفل‘ اور لبنانی مسلح افواج کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ گروپ کے وزرائے دفاع کی پہلی میٹنگ کے بعد منظور کی گئی مشترکہ دستاویز اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ امن دستوں کا تحفظ تنازع کے تمام فریقوں کی ذمہ داری ہے۔
Published: undefined
دستاویز کے متن میں کہا گیا ہے کہ "ہم لبنان-اسرائیل سرحد پر سلامتی اور استحکام کی بحالی کی حمایت کرتے ہیں، جس میں مقامی آبادی کا تحفظ بھی شامل ہے۔ ہم لبنان میں ہونے والی حالیہ پیش رفت اور مزید کشیدگی کے خطرے کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کے مکمل نفاذ کے مطابق دشمنی کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز