واشنگٹن: امریکہ میں دوا ساز کمپنی ماڈرنا کی کورونا ویکسین لگوانے والے ایک ڈاکٹرکو الرجی کی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں ایسا پہلا کیس سامنے آیا ہے، جس نے اس ویکسین کی حفاظت کے بارے میں کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔
Published: undefined
بوسٹن میڈیکل سینٹر کے ایک ماہر امراض دان (کینسر کے امراض کے ماہر)، حسین صدرزادہ نے جمعرات کو ماڈرنا کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لی، جس کے فوراً بعد ہی ان کو الرجی ہونے لگی۔ اس کے بعد ڈاکٹر صدرزادہ میڈیکل سنٹر کے ایمرجنسی سہولت مرکز میں زیر علاج تھے۔ ڈاکٹر صدرزادہ کو اب اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے اور اب وہ بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ اس واقعے پر ماڈرنا کے ترجمان رے جارڈن نے کہا کہ کمپنی کسی ایک معاملے پر تبصرہ نہیں کرسکتی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دوا ساز کمپنی فائزر-بائیو این ٹیک کی کورونا ویکسین لینے والے چھ افراد میں بھی الرجی سے متعلق شکایات پائی گئیں تھیں۔ امریکی محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کے مختلف صوبوں میں کورونا ویکسین کی تقریباً ایک کروڑ خوراکیں تقسیم کی جا چکی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined