امریکہ میں اس مرتبہ کا انتخاب کافی دلچسپ ہو چکا ہے۔ صدارتی انتخاب میں دو ہفتہ سے بھی کم وقت رہ گئے ہیں لیکن ابھی تک دونوں امیدواروں میں سے کسی کی بھی واضح جیت کی حالت ابھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ اس درمیان نیویارک ٹائمز اور سی اینا کالج کے ایک سروے نے بھی اسی طرف اشارہ کیا ہے کہ صداتی انتخاب کے دونوں امیدواروں کملا ہیرس اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے۔ ان دونوں رہنماؤں کی مقبولیت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔
Published: undefined
مقبولیت کے ووٹ کے معاملے میں دونوں 48 فیصد کی برابری پر ہیں اور اسی وجہ سے مقابلہ بے حد سخت ہونے والا ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق سروے کے نتائج ہیرس کے لیے زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہیں کیونکہ یہ سروے دو ہفتہ سے بھی کم وقت پہلے آیا ہے اور پورے امریکہ میں لاکھوں لوگ پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔
حال ہی کے سروے میں ڈیموکریٹس کو مقبول ووٹ میں سبقت ملی ہے، جبکہ وہ الیکٹورل کالج ہار گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہیرس سے ایک مضبوط سبقت بنانے کی امید ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ پنسلوانیہ، مشی گن اور وِسکانسن جیسے اہم سوئنگ ریاستوں میں اچھا مظاہرہ کریں گی۔
Published: undefined
گزشتہ کچھ مہینوں میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں کے صدارتی عہدہ کے امیدواروں نے ہائی پروفائل بحث میں حصہ لیا ہے۔ وہیں ٹرمپ پر دو مرتبہ قتل کی کوشش کی گئی ہے جبکہ دونوں رہنماؤں نے سات جنگی علاقہ کی ریاستوں میں درجنوں ریلیاں کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر کی شروعات میں منعقد ٹائمز/سی اینا کالج پول کے بعد سے ممکنہ ووٹروں کے درمیان کملا ہیرس کی مقبولیت میں گراوٹ آئی ہے۔ اس وقت کملا ہیرس کے پاس ڈونالڈ ٹرمپ پر 49 فیصد سے 46 فیصد کی معمولی سبقت تھی۔ نیواڈا، شمالی کیرولینا، پنسلوانیہ، وسکانسن، ایریزونا، جارجیا، مشی گن، ان ریاستوں میں زیادہ تر سروے سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ مقابلہ کافی دلچسپ ہونے والا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخاب 5 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ اس انتخاب میں سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ دوسری مدت کار کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں اور نائب صدر کملا ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون صدر بن کر تاریخ رقم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔ امریکہ کی حالیہ سیاسی تاریخ میں سب سے زیادہ اُتھل پُتھل بھرے تین مہینوں کے بعد بھی ہیرس اور ٹرمپ برابری پر ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined