دیگر ممالک

یوکرین کا روس پر سب سے بڑا حملہ، ماسکو تک کئے ڈرون حملے

یوکرین نے ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے جس میں درجنوں مکانات تباہ ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد 50 پروازوں کا رخ موڑنا پڑا جب کہ روس نے کم از کم 20 ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

روس کے علاقوں میں درجنوں مکانات تباہ ہو گئے۔ اس حملے کی وجہ سے ماسکو کے ہوائی اڈوں سے تقریباً 50 پروازوں کا رخ موڑنا پڑا۔ ماسکو کے ارد گرد کے علاقوں پر حملہ صدر پوتن کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

Published: undefined

روس دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی طاقت ہے اور کریملن نے کہا  ہےکہ اس نے ماسکو کے ارد گرد کے علاقوں پر پرواز کرنے والے 20 یوکرین ڈرون کو مار گرایا۔ روس نے مزید کہا کہ اس نے یوکرین سے روس کے دیگر حصوں میں فائر کیے گئے 124 ڈرونز کو تباہ کر دیا۔ اس حملے میں ماسکو کے آس پاس کے علاقوں میں مکانات کو نقصان پہنچا ہے لیکن زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا اور اس حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔

Published: undefined

یوکرین کے حملے کے بعد ماسکو کے چار ہوائی اڈوں میں سے تین کو چھ گھنٹے سے زیادہ کے لیے بند کر دیا گیا اور تقریباً 50 پروازوں کا رخ موڑنا پڑا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ڈرون حملہ یوکرین کی سیاسی قیادت کی حقیقت کا ایک اور ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا، "رہائشی علاقوں پر رات کے وقت ہونے والے حملوں کو فوجی کارروائی سے جوڑنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کیف حکومت مسلسل اپنی حقیقت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ وہ ہمارے دشمن ہیں اور ہمیں ایسی کارروائیوں سے خود کو بچانے کے لیے خصوصی فوجی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔‘‘

Published: undefined

دوسری جانب روس نے بھی یوکرین پر 46 ڈرون فائر کیے تاہم یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ 38 کو مار گرایا گیا۔ یوکرین کے حملوں سے رامینسکوئے ضلع میں بلند و بالا عمارتوں کو بڑا نقصان پہنچا ہے، جس سے کئی فلیٹوں میں آگ لگ گئی ہے۔ یہاں ایک 46 سالہ خاتون کی موت ہو گئی اور تین لوگ زخمی ہو گئے۔

Published: undefined

حالیہ ہفتوں میں یوکرین کی افواج کو روس کے مشرقی حصے میں داخل ہونے اور روسی سرحد کے اندر حملے کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ 6 اگست کو یوکرین کی فوج نے روس کے مغربی کرسک علاقے پر کئی حملے کیے اور روسی سرزمین پر بڑے ڈرون حملے بھی کر رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined