شمالی افریقہ کے شہر تیونیشیا کے صدر قیس سید نے ایک بار پھر صدارتی انتخاب میں کامیابی حاسل کر لی ہے۔ وہ لگاتار دوسری مرتبہ صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں اور ان کی جیت حیرت انگیز ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ قیس سید نے 90.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں، یعنی ان کے حریف کسی بھی طرح مقابلے میں نہیں تھے۔
Published: undefined
قانون کے پروفیسر رہ چکے سید نے اپنی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2019 میں جب وہ پہلی مرتبہ تیونیشیا کے صدر بنے تھے تب ان کے پاس کوئی سیاسی تجربہ نہیں تھا۔ لیکن انھوں نے بدعنوانی کو ختم کرنے اور مساوات کو فروغ دینے کے وعدے پر انتخاب جیتا تھا۔ قیس کا کہنا ہے کہ انھیں اُس وقت نوجوانوں کی حمایت بڑی تعداد میں ملی تھی، اور اس مرتبہ بھی جو فتح انھیں ملی ہے وہ خوش کن ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز جب تیونیشیائی صدارتی انتخاب کا ایگزٹ پول سامنے آیا تھا تو اس میں جیت قیس سید کی جیت کا دعویٰ کیا گیا تھا، اور اب نتیجہ میں بھی انھیں جیت مل چکی ہے۔ ایگزٹ پول میں جیت کا اشارہ ملنے کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ ’’یہ تیونیشیا میں انقلاب کی مستقل مزاجی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وہ بدعنوان امیر طبقہ اور غدار وطن سے جنگ لڑ رہے ہیں، ہم ملک کو بدعنوانیوں، غداروں اور سازش کرنے والوں سے پاک کریں گے اور ایک بہتر ملک بنائیں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ قیس سید کو 2019 میں صدر عہدہ کے لیے جمہوری طریقے سے منتخب کیا گیا تھا۔ بعد میں 2021 کے دوران انھوں نے وسیع طور سے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ صدر راج قائم کرنے کے لیے 2022 میں آئین کو پھر سے لکھا گیا تھا، جس کی پارلیمنٹ کے پاس بے حد محدود طاقت ہے۔ جولائی 2021 میں ٹیونیشیائی صدر نے ملک کے وزیر اعظم کو برخاست کر دیا تھا اور پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ سب اس لیے ہوا تھا کیونکہ تیونیشیا میں لوگ کورونا وبا سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی سے ناراض تھے اور پورے ملک میں مظاہرہ کر رہے تھے۔ اس احتجاجی مظاہرہ نے تشدد کی شکل اختیار کر لی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined