واشنگٹن/ ماسکو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جہا ں شام میں کیمیکل حملوں پر بڑے فیصلے کاا شارہ دیاہے وہیں روس نے امریکہ کو شامی باغیوں پر مبینہ کیمیائی حملے پر رد عمل سے خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام کے معاملے پر بین الاقوامی رد عمل کے بڑھتے ہوئے مطالبہ کے بعد امریکی صدر کا یہ بیان سامنے آیا ہے جسے بڑے فیصلے کا عندیہ سمجھا جارہا ہے۔اقوام متحدہ میں روسی سفیر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ امریکہ کی کسی بھی فوجی کارروائی کے شدید نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نےوائٹ ہاؤس میں کابینی اجلاس میں یہ اشارہ دیا ہے کہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران فیصلے سامنے آئیں گے۔سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں امریکی سفیر نیکی ہیلی نے مبینہ طور پر کہا کہ روس کے ہاتھ شامی بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اورحالات انتہائی خطرناک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پچھلے ہفتے سنیچر کو شامی شہر دوما میں مبینہ کیمیائی حملے میں ڈیڑھ سو لوگ مارے گئے تھے اور 1000سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔متاثرہ علاقے تک عام رسائی ممکن نہیں اس لئے مبینہ حملوں کی آزاد تحقیقات میں دشواری پیش آرہی ہے۔
شامی فوج اور اس کے اتحادیوں نے بھی کیمیاوی حملوں کے دعووں کو مسترد کر دیا ہےاور روسی صدر ولادمیر پوتن نے تو خبر داد کیا ہے کہ اس معاملے میں دخل اندازی برداشت نہیں کی جائے گی۔ روس کا مسلسل استدلال یہ ہے کہ شام میں موجود باغی غیر ملکی فوجی کارروائی کے لیے ورغلا رہے ہیں اور خبر دار کیا تھا کہ مبینہ کیمیاوی حملوں کے خلاف کارراوئی نہیں کی جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined