امریکی صدر جو بائیڈن نے تیرہ نومبر کو وائٹ ہاؤس میں نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ اس دوران بائیڈن نے ٹرمپ کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کہا کہ واپسی پر خوش آمدید۔ اس ملاقات میں دونوں نے پرامن طریقے سے اقتدار سونپنے کے عمل کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ بائیڈن نے ٹرمپ سے اقتدار کی پرامن منتقلی کا وعدہ بھی کیا۔
Published: undefined
درحقیقت ڈونلڈ ٹرمپ کے 2020 کے انتخابات میں شکست کے بعد اقتدار سونپنے سے متعلق کئی اہم روایات پر عمل نہیں کیا گیاتھا۔ اس وقت بھی انہوں نے جو بائیڈن پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے انہیں وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ یہی نہیں ٹرمپ نے بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔ تاہم اس بار نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچ گئے اور ان روایات پر عمل کرنے میں پہل کر دی ہے۔
Published: undefined
آپ کو بتاتے چلیں کہ چھہ نومبر کو ریپبلکن پارٹی کے رہنما اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخابات میں بڑی جیت درج کی ہے۔ انہوں نے انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو شکست دی۔ ریپبلکن پارٹی کے 51 اور ڈیموکریٹک پارٹی کے 42 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو 267 ووٹ ملے جبکہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کو 226 الیکٹورل کالج ووٹ ملے۔
Published: undefined
جیت کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی عوام کا شکریہ، ہم نے ایسا نظارہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، ہم اپنی سرحدیں مضبوط کریں گے، ملک کے تمام مسائل حل کریں گے۔ ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیٹ کے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ان کے خاندان اور مستقبل کے لیے لڑیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined