دیگر ممالک

مصر کی سرحد پر قطار بند کھڑے ہیں راحتی اشیاء سے بھرے ٹرک، نہیں مل رہی غزہ میں انٹری کی اجازت!

غزہ اور مصر کے درمیان رفح کراسنگ راحتی اشیاء کی فراہمی کے لیے واحد راستہ ہے لیکن یہ پوری طرح سے بند ہے، اسرائیل فوج نے یہاں آمد و رفت پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>رفح کراسنگ، تصویر بشکریہ ’نوجیون‘</p></div>

رفح کراسنگ، تصویر بشکریہ ’نوجیون‘

 

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں بری طرح تباہ ہو چکے غزہ تک پہنچنے کے انتظار میں راحتی اشیاء، طبی امداد، کھانے اور کمبلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک رفح کراسنگ پر مصر کی طرف قطار بند کھڑے ہیں۔ اسرائیلی فوج ان امدادی ٹرکوں کو سرحد پار کر آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔

Published: undefined

دراصل غزہ اور مصر کے درمیان رفح کراسنگ کسی بھی طرح کی فراہمی کے لیے واحد باقی راستہ ہے، لیکن یہ گزشتہ ہفتہ کے بیشتر وقت سے بند ہے۔ اسرائیل-حماس کے بیچ جنگ جاری ہے اور اس درمیان اسرائیلی فوج کے ذریعہ لگائی گئی روک کی وجہ سے نہ تو غزہ باشندے، نہ ہی کوئی غیر ملکی شہری اور نہ راحتی و امدادی اشیا پار کر پا رہے ہیں۔

Published: undefined

ایک ٹرک ڈرائیور شہاتا سیبر نے خبر رساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ ٹرک منگل کی صبح شمالی سنائی کے ارش شہر سے رفح کراسنگ کی طرف چلے گئے۔ ارش نے میں امداد لوڈنگ کرنے کے بعد تقریباً چار دنوں تک انتظار کرنے والے سیبر نے کہا کہ ’’مجھے کوفے کا حصہ ہونے پر فخر ہے۔ ہم فلسطین میں اپنے بھائیوں کو مدد دینے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

Published: undefined

مصر کے ایک سیکورٹی افسر نے شنہوا کو بتایا کہ رفح پار کرنے کے بعد ٹرک غزہ جانے سے پہلے اسرائیلی فریق کے ذریعہ جائزہ لیے جانے کے لیے کیریم شالوم سرحد پار کی طرف جائیں گے۔ اردن، ترکی اور یو اے ای سے امداد کا ذخیرہ ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ فراہم کی گئی طبی امداد کے ساتھ رفح سے 50 کلومیٹر مغرب میں ارش ہوائی اڈے پر پہنچی تھی۔

Published: undefined

مصر کے وزیر خارجہ سمیہہ شوکری نے پیر کے روز کہا کہ جنگ کی شروعات کے بعد سے مصر نے اقوام متحدہ کے کوآرڈنیشن میں امداد فراہم کرنے کے لیے غزہ کی سرحد سے ملحق رفح کراسنگ کو کھلا رکنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اسرائیلی حکومت نے غزہ کی طرف سے رسائی کی اجازت دینے کے لیے کوئی ترکیب نہیں کیا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined