پولیس نے بتایا کہ مغربی جرمنی کے شہر سولنگن میں جمعہ کی رات ایک تہوار کے دوران چاقو سے حملے میں تین افراد ہلاک اور تین دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ اس تشدد کےواقعے کے بعدکہا گیا کہ جمعہ کی رات متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے جب 24 اگست 2024 کو جرمنی کے شہر سولنگن میں ایک شخص نے شہر کے ایک میلے میں راہگیروں پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ رات 10 بجے کے قریب ایک واحد، نامعلوم شخص نے متعدد افراد پر حملہ کیا اور یہ کہ مجرم ابھی تک فرار ہے۔
Published: undefined
سولنگن کے میئر ٹم اولیور کرزباخ نے ایک بیان میں کہا کہ "یہ بات میرے دل کو چھلنی کر دیتی ہے کہ ہمارے شہر پر حملہ ہوا ہے۔ جب میں ان لوگوں کے بارے میں سوچتا ہوں جن کو ہم کھو چکے ہیں تو میری آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں۔میں ان تمام لوگوں کے لیے دعا گو ہوں جو اب بھی اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔"
Published: undefined
جرمنی میں مہلک چاقو کے وار اور فائرنگ نسبتاً غیر معمولی ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ قصبے کی 650 ویں سالگرہ کے اعزاز میں منعقد ہونے والے ایک میلے میں ہوا۔ سولنگن جرمنی کی سب سے زیادہ آبادی والی اور نیدرلینڈ کی سرحد سے متصل نارتھ رائن ویسٹ فیلیا ریاست میں ہے۔
Published: undefined
ریاست کے وزیر داخلہ ہربرٹ ریول نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور صحافیوں کو بتایا کہ یہ انسانی جان پر ٹارگٹڈ حملہ تھا لیکن اس کے محرکات کے بارے میں قیاس آرائی سے انکار کیا۔میئر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ فرون ہاف میں ہوا، ایک بازار چوک جہاں لائیو بینڈ بج رہے تھے۔
Published: undefined
جرمن حکومت چاقوؤں کے بارے میں قوانین کو سخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو اس کی لمبائی کو کم کرکے عوام میں لے جا سکتے ہیں۔جون میں جرمنی کے شہر مانہیم میں دائیں بازو کے مظاہرے پر حملے کے دوران ایک 29 سالہ پولیس اہلکار چاقو کے وار سے ہلاک ہو گیا تھا۔ 2021 میں ایک ٹرین پر چاقو سے حملہ ہوا تھا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز