حماس اور اسرائیل کے درمیان چار روزہ جنگ بندی جاری ہے۔ یرغمالوں کے دو گروپوں کو جمعہ اور ہفتہ کے روز چھوڑا گیا ہے۔ اس درمیان اسرائیلی حکومت نے حماس لیڈران کو کسی طرح کی چھوٹ نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی خفیہ ایجنسی موساد کو حماس کے سینئر لیڈران کو قتل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
Published: undefined
اسرائیلی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ قطر اور مصر کے ثالثوں کسی طرح کا بھروسہ نہیں دلایا گیا کہ جنگ بندی کے دوران اور اس کے بعد بھی حماس لیڈران کو کسی طرح کی چھوٹ ملے گی۔ اسرائیل کے وزیر دفاع یوف گیلینٹ نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ حماس کے سینئر لیڈران اسماعیل حانیہ، خالد مشعل، یحییٰ شنوار اور محمد دیف دنیا کے کسی بھی گوشے میں چھپے ہوں وہ جلد ہی مارے جائیں گے۔
Published: undefined
حالانکہ اسرائیلی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے قطر کو تصدیق کی ہے کہ ان لیڈروں کو اس کی زمین پر نہیں مارا جائے گا۔ دراصل قطر ثالثی کے عمل میں داخلے کے لیے ایک یقین دہانی چاہتا ہے۔ دستیاب جانکاری کے مطابق اسرائیل خلیل الیحییٰ کو بھی نشانہ بنا رہا ہے جو حماس کا پولت بیورو کا رکن ہے اور یحییٰ شنوار اور محمد دیف کے بعد فوجی مہموں میں دوسرے مقام پر ہے۔ 7 اکتوبر کے حملہ اور جنوبی اسرائیل میں تباہی کے لیے ذمہ دار یہی دو اشخاص ہیں۔
Published: undefined
بہرحال، جنگ بندی کے تیسرے دن میں داخل ہونے کے ساتھ ہی یہ سوال بھی پیدا ہوا ہے کہ کیا اسرائیل جنگ بندی کی توسیع کے لیے مانے گا، یا پھر پیر کے بعد فوجی زمینی حملے پھر سے شروع ہوں گے۔ جانکاری رکھنے والے اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریقین جنگ بندی کو مزید کچھ دنوں کے لیے بڑھانے اور لوگوں کو رِہا کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined