عجیب و غریب ریسرچ کے لیے مشہور چینی سائنسدانوں نے ایک ایسا دعویٰ کیا ہے جسے جان کر پوری دنیا حیران ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے مرد کو حاملہ کرنے کا چمتکار کر دکھایا ہے۔ گویا کہ اب عورتوں کی طرح مرد بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پر چینی سائنسداں کئی سالوں سے ریسرچ کر رہے تھے اور اب اس کا مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق چین میں سائنسدانوں کے ذریعہ کیے گئے ریسرچ میں نر چوہے کے جسم پر تجربہ کیا گیا اور سرجری کے ذریعہ اس میں مادہ کے جسم سے نکالے گئے بچہ دانی کو فٹ کر دیا۔ بعد ازاں نر چوہے کو حاملہ کر کے آپریشن کے ذریعہ بچے پیدا کروائے گئے۔ اس ریسرچ کے بعد اب مستقبل میں مردوں کے حملہ ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ انفوارس کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کے بعد اب ویسے ٹرانسجنڈر جو بچے پیدا کرنا چاہتے ہیں، ان کو مدد ملے گی۔
Published: undefined
کئی لوگ چینی سائنسدانوں کے اس ریسرچ کو خرافات بتا رہے ہیں، حالانکہ سائنسدانوں میں اس کو لے کر کافی جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ تجربہ شنگھائی کے نول میڈیکل یونیورسٹی کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ اس میں محققین نے مادہ چوہوں کی جسم سے بچہ دانی کو پہلے باہر نکالا اور پھر اسے نَر چوہے کے جسم میں لگا دیا۔ اس ٹرانسپلانٹ کے بعد نَر کو حاملہ کر اس کی ڈیلیوری آپریشن کے ذریعہ کروائی گئی۔ اس ریسرچ کو چار مراحل میں پورا کیا گیا اور مکمل عمل کو ’ریٹ ماڈل‘ بتایا گیا۔
Published: undefined
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ چینی سائنسدانوں نے بھلے ہی مردوں کو حاملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہو، لیکن اس کی کامیابی کی شرح محض 3.68 فیصد ہی بتائی گئی ہے۔ حالانکہ نَر چوہے میں تجربہ بہت کامیاب رہا اور اس نے 10 بچے پیدا کیے۔ چین کے سائنسداں اب ’ریٹ ماڈل‘ کو انسانوں پر آزمانے کی کوشش میں ہیں۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب کہ تجرباتی طور پر نَر کو حاملہ کیا گیا۔ چوہے پر ہوئے اس تجربہ سے اب اس کے انسانوں میں کامیاب ہونے کی امید کافی بڑھ گئی ہے اس سے قبل این وائی یو اسکول آف میڈیسین نے ٹرانسجنڈر کے لیے بھی ایسا ایک تجربہ کیا تھا۔ اس میں ویسے ٹرانسجنڈر جو حاملہ ہونا چاہتے ہیں، اپنے یوٹیرس (بچہ دانی) کی سرجری نہیں کرواتے اور مردانہ جسم اختیار کرنے کے باوجود حاملہ ہو جاتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined