حماس اور اسرائیل کے بیچ جاری جنگ کے درمیان امریکہ نے ایک سخت قدم اٹھایا ہے۔ امریکہ نے فلسطینی تنظیم حماس کے 10 اراکین اور اس کے غزہ، سوڈان، ترکیے، الجیریا و قطر میں پھیلے مالیاتی نیٹورک کے ایک گروپ کے خلاف بدھ کے روز پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکہ نے اسرائیل پر حماس کے ذریعہ اچانک کیے گئے حملے میں 1000 سے زیادہ لوگوں کے مارے جانے یا انہیں اغوا کیے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔
Published: undefined
اسرائیل کے تئیں حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مغربی ایشیا پہنچے امریکی صدر جو بائڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدہ صورت اختیار کرتی جنگ میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن ان کوششوں کو غزہ کے ایک اسپتال میں بڑے دھماکے میں تقریباً 500 لوگوں کی موت سے جھٹکا لگا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ مالیات کے خارجہ ملکیت کنٹرول دفتر نے بدھ کے روز حماس کے جن لوگوں پر پابندی عائد کی ہے ان میں حماس کی سرمایہ کاری کا مینجمنٹ کرنے والے رکن، ایران حکومت سے قریبی رشتہ رکھنے والے قطر میں واقع ایک فائنانس پرووائیڈر، حماس کا ایک اہم کمانڈر اور غزہ میں واقع ورچوئل کرنسی ایکسچینج شامل ہیں۔
Published: undefined
وزیر مالیات جینیٹ یلین کا کہنا ہے کہ امریکہ حماس کی طرف سے اسرائیلی بچوں سمیت شہریوں کے جابرانہ قتل عام کے بعد اس کے فائنانس پرووائیڈرس اور سرمایہ کاروں کو ہدف بنانے کے لیے تیز رفتاری سے اور نتیجہ خیز کارروائی کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی وزارت مالیات کا دہشت گردی کی امداد کو بااثر طریقے سے تباہ کرنے کی طویل تاریخ رہی ہے اور ہم حماس کے خلاف اپنے وسائل کا استعمال کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
Published: undefined
دوسری طرف دنیا کے اسلامی ممالک کے کئی اداروں کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل پر پابندی عائد کی جائے۔ اس ضمن میں ایران نے بھی مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کی میٹنگ میں سبھی اراکین ممالک سے اسرائیل پر پوری طرح سے پابندی لگانے کی اپیل کر دی ہے۔ ایران نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کے سبھی رکن ممالک اسرائیل کے ساتھ تیل سمیت دیگر طرح کے سبھی کاروبار بند کر دیں۔
Published: undefined
اس درمیان غزہ کے اسپتال میں ہوئے دھماکہ پر امریکی صدر بائڈن نے اظہار افسوس کیا ہے۔ انھوں نے نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران ہمدردی کے الفاظ بھی کہا۔ بائڈن نے زور دے کر کہا کہ حماس سبھی فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتا ہے اور وہ ان کے لیے صرف پریشانیاں ہی لے کر آیا ہے۔ بائڈن نے جنگ کے درمیان پھنسے بے گناہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے راستہ تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ بائڈن نے نیتن یاہو اور اسرائیلی افسران کے ساتھ میٹنگ کے دوران کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ یہ جان لیں کہ آپ تنہا نہیں ہیں۔ ہم اسرائیل کی حمایت کرنا جاری رکھیں گے، کیونکہ آپ اپنے لوگوں کی حفاظت کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined