دیگر ممالک

آپنے کبھی دیکھا ہے ! کیلا اتنا بڑا کہ ایک کیلے کا وزن تین کلو سے زیادہ

ویڈیو میں ایک شخص یہ کیلا کھاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ دوسری طرف جب کوئی شخص اس کیلے کی پیمائش کرتا ہے تو یہ کیلا اس کی کہنی تک پہنچ جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

کیلا کا نام سنتے ہی ہمارے ذہن میں ایک خاص قسم کی ساخت اور وزن ذہن میں آ جاتا ہے ۔ اس میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ کیلا دنیا کا پسندیدہ پھلوں میں سے ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کیلا ہندوستان سمیت پوری دنیا میں ایک مقبول پھل ہے۔ اس کے اندر پائے جانے والے غذائیت سے بھرپور عناصر کی وجہ سے بچوں سے لے کر بوڑھے تک ہر کوئی اسے کھانا پسند کرتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کیلے میں وٹامنز، فائبر، آئرن، کیلشیم اور پوٹاشیم جیسے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

Published: undefined

ہندوستان کے بیشتر علاقوں میں کیلے درجن کے حساب سے خریدے جاتے ہیں، ایک درجن کا مطلب ہے 12 کیلے۔ ان کا سائز بھی مختلف ہوتا ہے، کچھ کیلے چھوٹے ہوتے ہیں اور کچھ بڑے۔ تاہم، یہاں تک کہ بڑا کیلا بھی اتنا بڑا نہیں ہے  کہ اس میں ایک کیلے کا وزن تین کلو سے زیادہ ہو ۔ جس کیلے کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں اس کا وزن تقریباً 3 کلو ہے اور دیکھنے میں بہت بڑا ہے۔

Published: undefined

اس کیلے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس کیلے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف نے بتایا کہ یہ سب سے بڑا کیلا ہے اور سب سے بڑا کیلا انڈونیشیا کے قریب پاپوا نیو گنی جزیرے میں اگایا جاتا ہے۔ کیلے کا یہ درخت ناریل کے درخت جتنا اونچا ہے اور پھل بہت بڑے ہیں۔ ایک کیلے کا وزن تقریباً 3 کلو ہے۔ یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور اتنا بڑا کیلا دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے۔

Published: undefined

کچھ لوگ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ کیلے کی ویڈیو فرضی ہو سکتی ہے ۔ تاہم ایسا نہیں ہے کیونکہ ویڈیو میں ایک شخص یہ کیلا کھاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ دوسری طرف جب کوئی شخص اس کیلے کی پیمائش کرتا ہے تو یہ کیلا اس کی کہنی تک پہنچ جاتا ہے۔ اس ویڈیو میں کیلے کے درخت بھی نظر آرہے ہیں اور یہ کیلے بازار میں فروخت ہوتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔ ان کیلوں کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو اصلی ہے اور اس ویڈیو میں نظر آنے والا کیلا بھی اصلی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined