ملیشیا میں وزیر اعظم عہدہ کو لے کر کشمکش کی حالت ختم ہو گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملیشیا کے سلطان عبداللہ احمد شاہ نے سہ رخی پارلیمنٹ کی غیر یقینی حالت کو ختم کرتے ہوئے انور ابراہیم کو وزیر اعظم بننے کی منظوری دے دی ہے۔ دراصل ملیشیا میں ہوئے انتخاب میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے حکومت کی تشکیل نہیں ہو پا رہی تھی۔ لیکن اب اس کے لیے راستہ ہموار ہو گیا ہے۔
Published: undefined
ملیشیا میں انتخاب گزشتہ 19 نومبر کو ہوا تھا جس میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی۔ اس انتخاب میں جو دو اہم اتحادی سامنے آئے ان میں سے ایک کی قیادت محی الدین یٰسین اور دوسرے کی انور ابراہیم کر رہے ہیں۔ اب جبکہ سلطان عبداللہ احمد شاہ نے ابراہیم انور کو وزیر اعظم بننے کی منظوری دے دی ہے، تو حلف برداری کی تیاریاں بھی شروع ہو چکی ہیں۔ جلد ہی وہ حلف لیں گے اور اپنی ذمہ داری سنبھالیں گے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ انور ابراہیم ایک اصلاح پسند لیڈر ہیں اور وہ ملیشیا کے دسویں وزیر اعظم ہوں گے۔ 1990 کی دہائی میں وہ ملک کے نائب وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ ابراہیم انور بدعنوان کے الزام میں جیل جا چکے ہیں، لیکن انھوں نے اسے سیاست سے متاثر بتایا تھا۔ اتنا ہی نہیں، ابراہیم 2018 میں ’پرائم منسٹر اِن ویٹنگ‘ تھے اور اب جا کر انھیں اس عہدہ پر فائز ہونے کا موقع ملا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 19 نومبر کو ملیشیا میں ہوئے عام انتخاب میں انور ابراہیم کی قیادت والے اتحاد نے 82 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی، جب کہ اکثریت کے لیے 222 میں سے 112 سیٹوں کی ضرورت تھی۔ سابق وزیر اعظم محی الدین یٰسین کی قیادت والے اتحاد نے 73 سیٹیں حاصل کی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز