دیگر ممالک

اسرائیلی فوج نے سہیل حسین حسینی کی موت کا کیا دعویٰ، حزب اللہ خاموش!

سہیل حسین حسینی حزب اللہ کی رسد یونٹ کے کمانڈر تھے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ بیروت پر گزشتہ روز کیے گئے ہوائی حملے میں ان کی موت ہو گئی، حالانکہ اس تعلق سے حزب اللہ نے فی الحال خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بیروت پر اسرائیلی حملہ کے بعد کا منظر، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/bbkigalifm">@bbkigalifm</a></p></div>

بیروت پر اسرائیلی حملہ کے بعد کا منظر، تصویر @bbkigalifm

 

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں پیدا ہوتی شدت کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گزشتہ روز بیروت پر جب حملہ کیا گیا تو اس میں حزب اللہ کمانڈر سہیل حسین حسینی کی موت ہو گئی۔ حالانکہ اس معاملے میں ابھی تک حزب اللہ کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے، یعنی اس نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

Published: undefined

دراصل اسرائیل نے گزشتہ شب لبنان کی راجدھانی بیروت میں حزب اللہ کے کئی ٹھکانوں پر کئی میزائل داغے تھے۔ اس ہوائی حملے میں ہوئی ہلاکتوں سے متعلق اب تک خبریں سامنے نہیں آئی تھیں، لیکن اب آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) نے دعویٰ کیا ہے کہ ایئر اسٹرائک کے دوران حزب اللہ کی رسد یونٹ کے چیف سہیل حسین حسینی کی موت ہو چکی ہے۔ آئی ڈی ایف نے منگل کے روز یہ جانکاری دی اور کہا کہ بیروت میں ایک احاطہ پر جب حملہ کیا گیا تو سہیل حسین وہاں موجود تھے اور جاں بحق ہو گئے۔

Published: undefined

آئی ڈی ایف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں کہا ہے کہ فوج نے حزب اللہ ہیڈکوارٹر کے چیف سہیل حسین حسینی کو مار ڈالا۔ اس پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کل انٹلی جنس ڈویژن کی پختہ ہدایت کے پیش نظر اسرائیلی فضائیہ کے جنگی جہازوں نے بیروت علاقہ کو ہدف بنایا اور حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر چیف کو ہلاک کر دیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 3 اکتوبر کو اسرائیلی فضائیہ نے فلسطینی تنظیم حماس کے 3 سرکردہ لیڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس میں غزہ حکومت کے چیف راوی مشتہا بھی شامل تھے۔ آئی ڈی ایف نے جانکاری دی تھی کہ شمالی غزہ میں ایک زیر زمین احاطہ پر حملے میں راوی اور 2 دیگر حماس کمانڈر سمیح سراج اور سمیح اودیہہ مارے گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined