طالبان نے وضاحت کی ہے کہ افغان حکومت کسی سابق حکمراں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔طالبان نے افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے دعوؤں کے برعکس ان کے قتل کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں طالبان کی جانب سے مقرر کردہ نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے دعویٰ کیا کہ کئی سابق عہدیدار اور وزراء کابل میں امن سے رہ رہے ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
Published: undefined
برادر نے کہا کہ طالبان کے سرکردہ رہنما ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کابل پر قبضے کے بعد عام معافی کا اعلان کیا تھا جس میں سابق صدر بھی شامل تھے۔
Published: undefined
خامہ پریس نے برادر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طالبان نے گزشتہ سال 15 اگست کو کابل پر قبضے کے بعد اشرف غنی کو مارنے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا۔
Published: undefined
افغانستان سے فرار ہونے کے بعد، غنی نے ستمبر میں ایک ویڈیو کلپ جاری کرکے کہا تھاکہ وہ خونریزی، کابل کی تباہی اور افغانستان کے ایک اور صدر کے قتل کو روکنے کے لیے ملک سے فرار ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز