کابل: افغانستان کی راجدھانی كابل میں دہشت گردی کی مذمت کے لئے جمع ہوئے علماءپر پیر کو کئےگئےخود کش حملے میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
سیکورٹی حکام نے یہ اطلاع دی۔ بم دھماکے کا واقعہ کابل کے مغرب میں واقع ایک رہائشی علاقے کے قریب ہوا۔ جائے حادثہ پر اپنے خاندانوں کے ساتھ آئیں خواتین بلک رہی تھیں۔
اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی تنظیم نے نہیں لی ہے۔ یہ واقعہ آئندہ 20 اکتوبر کو مجوزہ پارلیمانی اور ضلع کونسل کے انتخابات سے پہلے سلامتی انتظامات میں کوتائی کی عکاسی کرتاہے۔
ملک بھر کے 2000 سے زیادہ مذہبی علمابرسوں سے خونریزی کی مذمت کرنے کے لئے اتوارکو لويا جرگا خیمہ میں جمع ہوئے تھے۔ان علماءنےفتوی جاری کیاتھاجس میں خودکش حملوں کوناجائز قراردیاگیااوریہ بھی مطالبہ کیاگیاکہ طالبان جنگجوامن بحال کریں جس سےغیر ملکی فوجیں واپس جاسکیں۔
Published: undefined
ایک سیکورٹی افسر نے رائٹرز سے مرنے والوں کی تعدادمیں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ دھماکےکے بعد جائے حادثہ کے قریب دہشت کا ماحول پیداہو گیا۔
طالبان جو2001میں اقتدار سے بےدخل ہوگئےتھے ایک بارپھر زور پکڑنے لگےہیں اورپورے ملک میں سخت اسلامی حکومت قائم کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
كابل میں حالیہ مہینوں میں بم دھماکے کے کئی واقعات رونما ہو چکےہیں اور مقدس مہینے رمضان کے دوران بھی ایسے واقعات سے نجات کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined