بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے "تحریک کے نام پر" ہلاکتوں، بربریت اور آتش زنی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے کے آٹھ دن بعد، محترمہ حسینہ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بدامنی کے ذمہ دار مجرموں کی نشاندہی کی جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ڈیلی اسٹار کی خبر کے مطابق، محترمہ حسینہ نے فیس بک پر بیان جاری کیا ہے، جس کی تصدیق ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے نے کی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت 5 اگست کو طلباء کی قیادت میں پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے گر گئی تھی۔ یہ تحریک جون میں سرکاری سیول سروسز میں ملازمت کے کوٹہ (ریزرویشن) کو ختم کرنے اور بھرتیوں کو میرٹ کی بنیاد پر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شروع ہوئی تھی۔ طلباء نے کوٹہ مخالف تحریک کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد اور جھڑپوں کے بعد محترمہ حسینہ کے استعفیٰ کے اپنے ایک نکاتی مطالبے پر زور دیا، جو بالآخر حسینہ کی زیر قیادت عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کا باعث بنی۔ محترمہ حسینہ نے کہا، ’’جولائی سے اب تک مظاہروں کے نام پر تشدد اور آتش زنی میں بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ انہوں نے طلباء، اساتذہ، پولیس، صحافی، ثقافتی کارکن اور "ایک حاملہ پولیس خاتون" سمیت تشدد کے دیگر متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
بنگلہ دیشی اخبار پروتھوم ایلو کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے عوامی لیگ اور اس سے وابستہ تنظیموں کے ارکان، پیدل چلنے والوں اور مختلف پیشہ ور افراد سے بھی تعزیت کا اظہار کیا جو 16 جولائی سے 11 اگست کے درمیان تشدد میں مارے گئے ہیں۔ اس دوران بنگلہ دیش میں کم از کم 580 افراد کی جانیں چلی گئیں ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے 15 اگست 1975 کے قتل کو بھی یاد کیا، جب ان کے والد اور بنگلہ دیش کے اس وقت کے صدر بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔ بنگ بندھو کی سب سے بڑی بیٹی حسینہ نے بنگ بندھو میموریل میوزیم میں لوٹ، بربریت اور آتش زنی پر افسوس کا اظہار کیا اور ملک کے عوام سے انصاف کا مطالبہ کیا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 15 اگست کو بنگ بندھو بھون میں گلہائے عقیدت پیش کرکے اور دعائیں مانگ کر قومی یوم سوگ کو مناسب انداز میں منائیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined