دیگر ممالک

روس: پوتن کے حریف نولنی کو زہر دے کر مارنے کی کوشش، حالت نازک

نولنی کی طیارہ میں اچانک طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی۔ نولنی کی ترجمان کیرا نے اس سلسلے میں ٹوئٹر پر جانکاری شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "نولنی کی جان خطرے میں ہے۔"

تصویر وکی ڈاٹا ڈاٹ او آر جی
تصویر وکی ڈاٹا ڈاٹ او آر جی 

روس میں اپوزیشن لیڈر اور صدر ولادمیر پوتن کے حریف الیکسی نولنی کو سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ طیارہ سے سفر کے دوران انھیں چائے میں زہر ملا کر دے دیا گیا جس سے ان کی حالت انتہائی خراب ہو گئی اور فوری طور پر انھیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ نولنی کے ایک قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کسی کام سے سائبیریا گئے تھے اور وہاں سے ماسکو لوٹ رہے تھے جب طیارہ میں ہی کسی نے انھیں چائے میں زہر دے دیا۔

Published: 20 Aug 2020, 6:46 PM IST

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق نولنی کی طیارہ میں اچانک طبیعت بگڑنے لگی جس کے بعد فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی۔ نولنی کی ترجمان کیرا یارمیَش نے اس سلسلے میں ٹوئٹر پر جانکاری شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "نولنی کی جان خطرے میں ہے۔ وہ قومہ میں چلے گئے ہیں۔" ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گرم چائے میں زہر ملانے کے سبب اس کا اثر جسم میں بہت تیزی کے ساتھ ہوا ہے۔ کیرا کا کہنا ہے کہ "نولنی کو بے حد خطرناک زہر دیا گیا ہے، وہ اس وقت آئی سی یو میں ہیں۔"

Published: 20 Aug 2020, 6:46 PM IST

اس درمیان پولس ٹیم بھی اسپتال پہنچ گئی ہے اور صورت حال پر گہری نظر بنائے ہوئی ہے۔ یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آخر چائے میں زہر کس نے ملایا۔ حالانکہ روس کی خبر رساں ایجنسی ٹی اے ایس ایس نے اومسک ایمرجنسی ہاسپیٹل کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ابھی زہر دینے والی بات پختہ نہیں ہے۔ یعنی ایسا بھی ممکن ہے کہ چائے میں زہر نہ ملایا گیا ہو اور کسی دیگر وجوہات کے سبب ان کی طبیعت خراب ہوئی ہو۔

Published: 20 Aug 2020, 6:46 PM IST

بہر حال، نولنی کی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صبح میں صرف چائے پیتے ہیں، ایسے میں زہر ان کی چائے میں ملایا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ طیارہ کے اندر ہی نولنی الٹیاں کرنے لگے تھے جس کے فوراً بعد فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی۔ نولنی کی کچھ ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سامنے آئی ہیں جس میں وہ اسٹریچر پر دکھائی دے رہے ہیں۔

Published: 20 Aug 2020, 6:46 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 20 Aug 2020, 6:46 PM IST