روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز شمالی کوریا کا دورہ کیا جو گزشتہ 24 سالوں میں ان کا پہلا دورہ تھا۔ اس دوران پوتن نے کم جونگ اُن کو ایک پرتعیش اورس لیموزین تحفے میں دی، جو فوجی تعاون بڑھانے کے خدشات کے درمیان روس اور شمالی کوریا کے درمیان مضبوط ہوتی ہوئی شراکت کی عکاسی کرتی ہے۔ 71 سالہ روسی صدر نے کم جونگ کو اورس لگژری کار تحفے میں دیہے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما نے پوتن سے گاڑی کا یہ ماڈل وصول کیا ہے۔
Published: undefined
انگریزی اخبارکی رپورٹ کے مطابق لیموزین کار کے ساتھ صدر پوتن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو چائے کا سیٹ بھی تحفے میں دیا ہے۔ ملاقات کے دوران پوتن شمالی کوریا کے رہنما کو روسی ساختہ اورس کار میں سوار کرنے کے لیے لے گئے، جس سے ان کی دن بھر کی بات چیت ختم ہوئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ستمبر میں کم جونگ کے دورہ روس کے دوران پوتن نے انہیں اورس موٹرز کی ایگزیکٹو کار کا ماڈل دکھایا تھا۔ٹاس نیوز کے مطابق پوتن نے اس سے قبل فروری میں کم جونگ ان کو اورس تحفے میں دی تھی۔ تاہم اس وقت اس گاڑی کا ماڈل ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔
Published: undefined
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا، "جب جمہوری عوامی جمہوریہ کوریا کے رہنما ووسٹوچنی کاسموڈروم خلائی اڈے پر تھے، تو انھوں نے یہ کار دیکھی۔ اس دوران صدر پوتن نے اسے ذاتی طور پر کم جونگ کو دکھایا۔ جس کے بعد انھوں نے یہ کار دیکھی۔" اسے بہت پسند کیا گیا، اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ اسے کم جونگ کو بطور تحفہ دیا جائے گا۔
Published: undefined
روس کا پہلا لگژری کار برانڈ اورس 2013 میں وزارت صنعت و تجارت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد سرکاری اہلکاروں اور عام لوگوں دونوں کے لیے گاڑیاں تیار کرنا تھا۔ مجموعی طور پر، تحائف کے تبادلے اور دوستانہ بات چیت سے روس اور شمالی کوریا کے درمیان گہرے تعلقات کو تقویت ملتی ہے۔ اس تعلق نے مغربی ممالک کی طرف سے بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی ہے، خاص طور پر یوکرین میں ماسکو کے جاری تنازعہ اور عالمی سلامتی کے لیے اس کی اہمیت کے پیش نظر۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined