روسی صدر ولادمیر پوتن نے 7 مئی (منگل) کو ایک بار پھر کریملن میں اپنے عہدہ اور رازداری کا حلف لے لیا۔ انھیں روسی عوام نے مزید 5 سال کے لیے صدر منتخب کیا ہے جس کے بعد ان کے پانچویں مرتبہ اس عہدہ کا حلف لینے کا شرف حاصل ہوا۔ حالانکہ اس حلف برداری تقریب کا کئی ممالک نے بائیکاٹ کر دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین پر روس کے ذریعہ جاری حملے کو پیش نظر رکھتے ہوئے امریکہ، برطانیہ اور کناڈا سمیت کئی دیگر مغربی ممالک نے ولادمیر پوتن کی حلف برداری تقریب کا بائیکاٹ کیا ہے۔ روس-یوکرین جنگ معاملے پر پہلے سے ہی کئی ممالک نے روس کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا ہے، لیکن روسی صدر پوتن اس معاملے میں اپنا قدم کسی بھی طرح پیچھے کھینچنے کو تیار نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف کچھ ممالک کی ناراضگی دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
Published: undefined
بہرحال، پوتن نے 2000 میں پہلی مرتبہ صدارتی عہدہ کا حلف لیا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے 2006، 2012 اور 2018 میں بھی وہ روس کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ اب 2024 میں انھوں نے پانچویں بار اس عہدہ کا حلف لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ماسکو کے گرینڈ کریملن پیلس میں پوتن نے 33 لفظوں میں اپنی حلف برداری مکمل کر لی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں روس کے جار کنبہ کے 3 بادشاہوں (الیکزنڈر 2، الیکزنڈر 3 اور نکولس 2) کی تاجپوشی ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined