روس-یوکرین جنگ میں گزشتہ کچھ دنوں سے سستی دکھائی دے رہی تھی اور یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے تو خراسان سے روسی فوجیوں کی واپسی کو روس-یوکرین جنگ کے اختتام کی شروعات قرار دے دیا تھا۔ لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق روس-یوکرین جنگ اس وقت خطرناک موڑ پر ہے۔ 15 نومبر کو کیف میں 2 زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ کیف کی دو عمارتوں کو ہدف بنا کر کیا گیا میزائل حملہ تھا۔ دھماکہ کی آواز کے بعد لوگوں نے دھوئیں کا غبار اٹھتے ہوئے دیکھا۔ ایسا لگتا ہے جیسے یوکرین کی کچھ جگہوں سے بھلے ہی روسی فوجیوں نے اپنے قدم واپس کھینچ لیے ہیں، لیکن کیف پر انھوں نے حملہ تیز کر دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز روسی فوجی کی طرف سے کیف پر دو خطرناک میزائل حملے میں دو رہائشی عمارتوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ حملے کے بعد شہر میں خطرے کا سائرن بھی بجنے لگا تھا۔ خراسان سے روسی فوج کی واپسی کے بعد یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ یوکرین کی طرف سے تعینات ایئر ڈیفنس سسٹم نے روس کے کئی میزائلوں کو مار گرایا ہے۔ روسی حملے کو پیش نظر رکھتے ہوئے یوکرینی افسران نے ’بلیک آؤٹ‘ کا اعلان کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ روس نے پاور پلانٹ اور دیگر اداروں پر حملہ کیا جس کے فوراً بعد راجدھانی کیف سمیت دیگر مقامات پر بجلی کی فراہمی بند کر دی گئی۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے بالی میں میٹنگ کر رہے 20 ممالک کے گروپ کے لیڈروں کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کیا اور ان کے اس خطاب کے کچھ گھنٹوں بعد ہی یوکرین میں ہوائی حملے کا الرٹ دیا گیا۔ اس الرٹ کے بعد دو دھماکے ہوئے جس کی گونج کیف شہر نے سنی۔ یوکرین کی فضائیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس نے ملک بھر میں تقریباً 100 میزائلیں داغیں جن میں سے بیشتر کو مار گرایا گیا۔
Published: undefined
یوکرین کے ایک سینئر افسر نے موجودہ حالات کو ’سنگین‘ قرار دیا ہے اور یوکرینی باشندوں سے بجلی کے استعمال میں تخفیف کرنے کی گزارش کی ہے۔ بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ڈی ٹی ای کے نے راجدھانی میں ایمرجنسی ’بلیک آؤٹ‘ کا اعلان کیا۔ اس درمیان کیف کے میئر وٹالی کلٹسکو نے کہا کہ شہر میں ایک رہائشی عمارت میں ایک لاش ملی ہے۔ روس نے غالباً اسی عمارت کو نشانہ بنایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined