اسٹاک ہوم: سویڈن کے شہر مالمو میں قرآن پاک کو جلانے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مسلمان سڑکوں پر اتر آئے اور زبردست احتجاج کیا۔ اس دوران کئی املاک کو نذر آتش کر دیا گیا اور پولیس اور مظاہرین میں تصادم بھی ہوا، جس میں کئی پولیس افسران زخمی ہوئے ہیں۔
Published: 30 Aug 2020, 8:39 AM IST
تشدد کی شروعات اس وقت ہوئی جب انتہائی دائیں بازو کی مہاجر مخالف سیاسی جماعت کے ارکان کی جانب سے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کی بے حرمتی کی گئی اور اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی گئی۔ مالمو کے پولیس ترجمان نے بتایا کہ یہ احتجاج جمعے کی سہ پہر تارکین وطن کے پس منظر والے افراد کے ایک محلے میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد شروع ہوا، جس میں قرآن کی بے حرمتی کی ویڈیو آن لائن شیئر کی گئی۔
Published: 30 Aug 2020, 8:39 AM IST
ڈنمارک کی مہاجرین مخالف پارٹی ہارڈ لائن کا رہنما راسموس پالوڈن اس ریلی میں شرکت کرنے والا تھا، جس میں قرآن کو جلانے کا واقعہ پیش آیا مگر اسے حراست میں لے لیا گیا۔ پالوڈن پر دو سال کے لیے سویڈن میں داخلے پر پابندی عائد تھی مگر وہ اس کے باوجود وہاں جانے کے لئے نکل پڑا۔
Published: 30 Aug 2020, 8:39 AM IST
مالمو پولیس کے ایک اور ترجمان کالے پرسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکام اس بارے میں آگاہ تھے کہ راسموس پالوڈن قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے سکتا ہے۔ دریں اثنا راسموس پالوڈن کی گرفتاری کے باوجود ریلی کا انعقاد ہوا اور اسی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا۔
Published: 30 Aug 2020, 8:39 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Aug 2020, 8:39 AM IST