جیسا کہ خدشہ تھا، چین نے ایک بار پھر جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیئے جانے سے بچا لیا۔ گزشتہ 10 سالوں میں یہ چوتھی بار ہے جب چین نے ایسا کیا۔ 2016 پٹھان کوٹ حملے کے وقت بھی ہندوستان نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دلانے کی کوشش کی تھی، لیکن اس وقت چین نے ہی اسے بچایا تھا اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا۔ چین تکنیکی بنیاد کا حوالہ دے کر ایک بار پھر اس پر پابندی لگنے سے بچانے میں کامیاب رہا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ چین اس کے ذریعہ اپنے سدابہار دوست پاکستان کو خوش کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ لیکن مسعود اظہر کو بچانے کے پیچھے چین کا اپنا ایک خوف بھی پوشیدہ ہے۔ دراصل چین پاکستان میں اپنے کئی پروجیکٹ چلا رہا ہے۔ ان پروجیکٹس میں چائنا-پاکستان اکونومک کاریڈور (سی پی ای سی) پروجیکٹ بیلٹ اینڈ روڈ (بی آر آئی) اہم حصہ ہے۔ اس منصوبہ کے ذریعہ چین سڑک، ریل ور سمندری راستہ سے ایشیا، یورپ اور افریقہ تک اپنی رسائی بڑھانا چاہتا ہے۔ چین کا ’سی پیک پروجیکٹ‘ پاکستان مقبوضہ کشمیر سے ہو کر گزرتا ہے اور یہ وہی علاقہ ہے جہاں جیش محمد اپنا دہشت گردی کیمپ چلاتا ہے۔ چین کو لگتا ہے کہ اگر جیش محمد سرغنہ مسعود اظہر کے خلاف کوئی فیصلہ آتا ہے تو اس کا اثر اس کے پروجیکٹس پر بھی پڑ سکتا ہے۔ جیش محمد کے دہشت گرد اس کے پروجیکٹس کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
Published: undefined
سی پی ای سی سے منسلک پروجیکٹس میں تقریباً 10 ہزار چینی شہری کام کرتے ہیں اور ان کی حفاظت چین کے لیے فکر کا موضوع ہے۔ دہشت گرد گروپوں پر پاکستانی فوج کا کنٹرول ہے اور وہ ان کے ذریعہ چینی مفاد کی سیکورٹی کرنے میں مدد کرتا رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ اچھے رشتوں کی وجہ سے جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں سے سی پی ای سی پروجیکٹ اور اس میں کام کر رہے ہزاروں چینی شہریوں کو سیکورٹی مل جاتی ہے۔ حالانکہ حال کے دنوں میں بلوچستان اور سندھ علاقہ میں چینی شہریوں پر کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں جو چین کے لیے فکر کا سبب ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined