پاکستان میں لگاتار زوردار بارش، سیلاب اور بادل پھٹنے سے زبردست تباہی کا عالم ہے۔ جون سے اب تک ملک میں 937 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ملک کا 70 فیصد سے زیادہ حصہ بری طرح متاثر ہے اور زبردست آبی قہر کے سبب بلوچستان ملک کے باقی حصوں سے کٹ گیا ہے۔ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے پاکستان میں سیلاب ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
Published: undefined
پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق جون سے ملک میں بارش اور سیلاب سے اب تک 343 بچوں سمیت 937 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ تقریباً 3 کروڑ لوگوں کو گھر چھوڑ کر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنی پڑ رہی ہے۔ سب سے زیادہ بری حالت سندھ اور بلوچستان علاقہ کی ہوئی ہے۔ اس کے بعد 234 اموات بلوچستان علاقے میں ہوئی ہیں۔ خیبر پختونخواں میں 185 اور پنجاب میں 165 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
Published: undefined
بلوچستان کا ملک کے باقی حصوں سے رابطہ پوری طرح ٹوٹ چکا ہے۔ سڑک اور ریلوے ٹریک بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور انٹرنیٹ سروسز و ٹیلی مواصلات خدمات کئی علاقوں میں جاری موسلادھار بارش اور اچانک سیلاب سے ہوئے نقصان کے سبب رخنہ انداز ہو گئی ہیں۔ پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق کویٹہ، زیارت، خوزدار، لورلائی، پشن، چمن، پنجگر، جھوب، قلعہ، سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ میں آپٹیکل فائبر کیبل متاثر ہونے کے سبب خدمات متاثر ہوئی ہیں۔
Published: undefined
پی ٹی اے نے کہا کہ ’’مشکل حالات کا حل تلاش کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ پی ٹی اے حالات کی نگرانی کر رہا ہے اور آگے کے اَپڈیٹ بتائے جائیں گے۔‘‘ سڑک، ہوائی اور ٹرین کے ذریعہ سے بلوچستان کا کنکشن کاٹ دیا گیا ہے، جس سے سیلاب متاثرہ علاقوں تک راحتی سامان کا پہنچنا بھی ناممکن ہو گیا ہے۔
Published: undefined
ٹیلی مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات کے ڈسکنکشن نے حالات کی سنگینی کو مزید بڑھا دیا ہے کیونکہ ایک ہفتہ سے بھی کم وتق میں یہ تیسری بار ہے جب سیلولر اور انٹرنیٹ کدمات رخنہ انداز ہوئی ہیں۔ پاکستان ٹیلی مواصلات کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے کہا کہ گھوٹکی، خیرپور اور سکور ضلعوں میں کئی بار کٹوتی کے سبب ٹیلی مواصلات خدمات رخنہ انداز ہو گئی ہیں۔ کیبل کٹنے کی ایک دیگر وجہ سکور اور اس کے آس پاس کے ضلعوں میں کیے جا رہے راحت اور بچاؤ کام کے لیے بھاری مشینری کا استعمال ہونا بھی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز