حماس اور اسرائیل کے جنگ کے درمیان وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اپنے ہی ملک میں محصور نظر آ رہے ہیں۔ جمعہ کی شب دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں افراد نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف ریلی نکالی۔مظاہرین نے اسرائیل میں فوری انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صرف اپنے مفاد کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس دوران کچھ مظاہرین حب الوطنی کے گیت گا رہے تھے اور نیتن یاہو پر تنقید کرنے والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔
Published: undefined
یہ مظاہرے ایک جگہ پر نہیں ہوئے بلکہ شہر کے دوسرے حصوں میں بھی ہوئے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق دوسری جگہوں پر ہونے والے ایک احتجاج کے دوران لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے شہریوں کو فوری طور پر رہا کرائے اور 'یرغمالیوں کو گھر لے آئیں' جیسے نعرے لگائے۔
Published: undefined
اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں مظاہرین حماس کے ساتھ جنگ بندی کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ حماس کے واقعہ کے حوالے سے اسرائیلیوں کے ایک طبقے میں کافی عدم اطمینان ہے اور لوگ اس ساری گڑبڑ کا ذمہ دار وزیر اعظم نیتن یاہو کو ٹھہرا رہے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے حماس کو ختم کرنے کا عزم کیا ہوا ہے۔ نیتن یاہو نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ جب تک حماس یرغمالیوں کو رہا نہیں کرتا اس وقت تک جنگ بندی نہیں کی جائے گی۔ اسرائیل اپنے حملے جاری رکھے گا۔ کیونکہ یہ حماس کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے مترادف ہو گا۔فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں سے غزہ کے بیشتر علاقے تباہ ہو گئے ہیں جس میں 28,775 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined