رنگون: روہنگیا بحران کے پس منظر میں مسیحی مذہبی پیشوا پوپ فرانسس میانمار کے دورے پر آج رنگون پہنچے۔ دنیائے مسیحیت کے ممتاز ترین مذہبی پیشوا کا یہ حساس دورہ بدھسٹ اکثریتی ملک میانمار میں شروع ہورہا ہے، جس کو اقوام متحدہ نے روہنگیا آبادی کی نسل کشی کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
میانمار میں روہنگیا آبادی پر فوج کی جارحانہ کارروائی اور انسانیت سوز تشدد کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے بھی اسے منظم نسل کشی قرار دیا ہے، میانمار کو مغربی ممالک سمیت مسلم ممالک کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
Published: 28 Nov 2017, 9:56 AM IST
میانمار کے دورے کے بعد پوپ بنگلہ دیش کے لئے روانہ ہوں گے، جہاں میانمار سے بھاگ کر تقریبا 6،20،000 روہنگیا افراد پناہ لئے ہوئے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی حکومت اور فوج کی اس کارروائی کو 'انسانیت کے خلاف جرائم' قرار دیا ہے جن میں قتل، آبروریزی، تشدد، ظلم اور جبری نقل مکانی کے جرائم شامل ہیں۔ تاہم، میانمار کی فوج نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
میانمار کی 5.1 کروڑ کی آبادی میں محض سات لاکھ رومن کیتھولک ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں مسیحی افراد پوپ کی جھلک پانے کے لئے بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے ینگون پہنچ رہے ہیں۔
Published: 28 Nov 2017, 9:56 AM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Nov 2017, 9:56 AM IST