افغانستان پر طالبان کا قبضہ ہے اور وہ نئی حکومت کی تشکیل کے لئے غور و خوص بھی کر رہا ہے اور مختلف شخصیات سے بات چیت کا عمل بھی جاری ہے لیکن افغانستان کا ایک صوبہ ایسا ہے جس کے بارے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہاں اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ افغانستان کا پنج شیر صوبہ ایسا ہے جہاں سے کبھی جنگ کی خبریں موصول ہوتی ہیں تو کبھی بات چیت کی۔
Published: undefined
صوبہ پنج شیر میں احمدشاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کا قبضہ ہے اور تمام دعووں کے با وجود یہ کہا جا سکتا ہے کہ طالبان کا ابھی وہاں قبضہ نہیں ہے۔اب افغانستان کے شمال مشرقی صوبے پنج شیر میں مزاحمتی فورسز کے رہنما احمد مسعود نے اتوار کے روز کہا کہ اگر طالبان پنج شیر چھوڑ دیتا ہے تو وہ لڑائی بند کرنے اور بات چیت شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔
Published: undefined
مسعود نے فیس بک پر جاری ایک بیان میں کہا ، "اگر طالبان پنج شیر اور اندراب میں اپنے حملے اور فوجی کارروائیاں بند کردیتا ہے تو وہ بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ساتھ ہی ساتھ " علماء اور مصلحین کے ساتھ ایک بڑی میٹنگ منعقد کرنے اور بحث اور بات چیت جاری رکھنے کی امید کرتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ قومی مزاحمتی فورس پائیدار امن کے حصول کے لیے جنگ کو فوری طور پر روکنے کے لیے تیار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined