افغانستان میں اس وقت حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وقتاً فوقتاً تصادم اور گولیاں چلنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ اس درمیان طالبان کے ایک رکن نے جمعرات کو کابل ہوائی اڈے کے باہر موجود بھیڑ سے کہا کہ صرف سفری دستاویز والے لوگوں کو ہی کابل ائیر پورٹ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ محمد جمیل نامی ایک شخص نے خبر رساں ادارہ سنہوا کو بتایا کہ ’’ہوائی اڈے کی سیکورٹی کا انچارج ہونے کا دعویٰ کرنے والے ایک شخص نے ہمیں بتایا کہ جن لوگوں کے پاس قانونی دستاویز نہیں ہیں، انھیں جلد سے جلد گیٹ سے باہر جانا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
بدھ کی صبح سے ائیرپورٹ میں داخلے کا انتظار کر رہے جمیل کا کہنا ہے کہ اس کے پاس کوئی پاسپورٹ نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ صرف افغانی شناختی کارڈ رکھتے ہیں۔ جمیل کا کہنا ہے کہ وہ یہ سن کر ہوائی اڈے پر پہنچے تھے کہ غیر ملکی طیارے لوگوں کو ائیرلفٹ کر رہے ہیں اور جو کابل چھوڑنا چاہتے ہیں انھیں لے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ طالبان نے پیر کے روز ہی ہوائی اڈے پر کنٹرول کر لیا اور سفری دستاویز رکھنے والے لوگوں کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے پر متفق ہوئے۔ امریکی فوج نے اتوار کی صبح ان کے لیے کام کرنے والے سفیروں اور افغانوں کو نکالنا شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق لوگوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے پرواز جمعرات کی صبح شروع ہوئیں اور اگست کے آخر تک جاری رہیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز