سیول: جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کا تجربہ کیا ہے، جسے دنیا کے دوسرے سرے تک مار کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ اطلاع جنوبی کوریا کے حکام نے دی ہے۔ آئی سی بی ایم کی لانچنگ اس سال شمالی کوریا کی طرف سے ساتویں لانچنگ ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ جلد ہی جوہری ہتھیار کا تجربہ کرے گا۔
Published: undefined
شمالی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے ایک بیان کے مطابق، شمالی کوریا نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 07:40 پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا۔ ساتھ ہی بی بی سی کے ایک ذریعے نے بھی تصدیق کی ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے داغا جانے والا میزائل آئی سی بی ایم تھا۔ شمالی کوریا کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل نے تقریباً 760 کلومیٹر (472 میل) تک پرواز کی اور تقریباً 1920 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچ گیا۔ شمالی کوریا کی یونہاپ نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی کوریا کا یہ میزائل ناکام ہوگیا۔
Published: undefined
دونوں کوریائی ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی جانب میزائل داغے جانے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے اور اسی سلسلے میں آج میزائل داغے گئے ہیں۔ شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائل بھی داغے ہیں۔ دریں اثنا، جاپان کی حکومت نے شمالی کوریا کی طرف سے فائر کیے گئے میزائلوں کے تناظر میں جمعرات کی صبح اپنے کچھ شمالی علاقوں کے رہائشیوں سے گھروں کے اندر رہنے کے لیے ایک ہنگامی الرٹ جاری کیا۔
Published: undefined
جاپان نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ میزائل جاپانی سرحد میں گرے ہیں، لیکن بعد میں وزیر دفاع یاسوکازو ہمادا نے کہا کہ میزائل جاپانی جزیرہ نما کو عبور نہیں کر سکا بلکہ اس کے بجائے بحیرہ جاپان میں غائب ہو گیا۔ جاپانی وزیر اعظم فیومو کشیدا نے شمالی کوریا کی جانب سے ’’بار بار میزائل داغنے‘‘ کی مذمت کی ہے۔ اس دوران جنوبی کوریا کے نائب وزیر خارجہ چو ہیون ڈونگ اور امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے فون پر بات کی اور واقعے کو افسوسناک اور غیر اخلاقی قرار دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز