امریکہ، برطانیہ اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا پر ایک سنگین الزام عائد کیا ہے۔ تینوں ممالک نے ایک مشترکہ ایڈوائزری جاری کر یہ حیرت انگیز بیان دیا ہے کہ شمالی کوریا کے ہیکرس نے خفیہ فوجی جانکاریوں کو چرانے کی کوشش کی۔ ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریائی ہیکرس نے پیونگ یانگ کے ممنوعہ نیوکلیائی اسلحہ پروگرام کو حمایت دینے کے لیے خفیہ فوجی جانکاریوں کو چرانے کی کوشش میں عالمی سائبر جاسوسی مہم چلائی ہے۔
Published: undefined
امریکہ، برطانیہ اور جنوبی کوریا نے جو ایڈوازئری جاری کیا ہے اس میں واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ سائبر سیکورٹی محققین کے ذریعہ ایناڈریل یا اے پی ٹی 45 کہے جانے والے ہیکرس نے ٹینک، آبدوز، بحریہ کے جہازوں، جنگی جہازوں، میزائل اور رڈار سسٹم کے مینوفیکچررس سمیت ڈیفنس یا انجینئرنگ فرموں کے کمپیوٹر سسٹم کو ہدف بنایا ہے یا ان میں سیندھ لگائی ہے۔ افسران کا ماننا ہے کہ گروپ اور سائبر تکنیک دنیا بھر کی مختلف صنعتوں کے لیے ایک خطرہ بنی ہوئی ہے جس میں ان کے متعلقہ ممالک کے ساتھ ساتھ جاپان اور ہندوستان میں ادارے شامل ہیں۔
Published: undefined
اس رپورٹ کے شریک رائٹر امریکی فیڈرل جانچ بیورو (ایف بی آئی)، امریکی قومی سیکورٹی ایجنسی (این ایس اے)، سائبر ایجنسیاں، برطانیہ کا قومی سائبر سیکورٹی سنٹر (این سی ایس سی) اور جنوبی کوریا کی قومی خفیہ سروس (این آئی ایس) ہیں۔ اس معاملے میں برطانیہ کی جی سی ایچ کیو جاسوسی ایجنسی کے ایک حصہ این سی ایس سی سے منسلک پال چچیسٹر نے کہا کہ ’’آج ہم نے جس عالمی سائبر جاسوسی مہم کا پردہ فاش کیا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا (ڈی پی آر کے) اپنے فوجی اور نیوکلیائی پروگراموں کو آگے بڑھانے کے لیے کس حد تک جانے کو تیار ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined