آپ کو یہ جان کر ضرور حیرانی ہوگی، لیکن سچ یہی ہے کہ فوجیوں کے پاس سے غائب گولیوں کی تلاشی کے لیے جنوبی کوریا کے ایک شہر میں لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے۔ یہ حکم شمالی کوریا کے تاناشاہ کم جونگ نے صادر کیا جس کے بعد سے سبھی شہری اپنے گھروں میں قید ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک فوجی کے پاس سے 653 بندوق کی گولیاں غائب ہو گئی ہیں۔ اب اس کی تلاش شروع ہو گئی ہے اور کم جونگ نے فرمان جاری کیا ہے کہ جب تک یہ گولیاں برآمد نہیں ہو جاتیں، پورے شہر میں لاک ڈاؤن رہے گا۔
Published: undefined
ریڈیو فری ایشیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 مارچ کو ایک فوجی دستہ کی واپسی کے دوران 653 گولیاں غائب ہو گئی تھیں۔ حکومت کا سخت حکم ہے کہ جب تک ساری گولیاں نہیں مل جاتی ہیں تب تک شہر میں لاک ڈاؤن لگا رہے گا۔ پولیس اور فوج دونوں مل کر ان غائب گولیوں کی تلاش کر رہی ہیں، لیکن ایک عشرہ گزر جانے کے بعد بھی اب تک گولیاں برآمد نہیں ہو پائی ہیں۔
Published: undefined
ریڈیو فری ایشیا نے جو جانکاری دی ہے اس کے مطابق معاملہ شمالی علاقے ریانگینگ کے ہیسن شہر کا ہے جہاں گولیاں غائب ہوئیں، اور اب پورا شہر لاک ڈاؤن کی زد میں ہے۔ شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تقریباً دو لاکھ کی آبادی گھروں میں قید ہو چکی ہے۔ بندوق کی گولیاں غائب ہونے کے بعد سے ہی فوجیوں نے تلاشی مہم شروع کر دی، لیکن اب تک انھیں کامیابی نہیں ملی ہے۔ فوجی اور پولیس افسران گھر گھر جا کر تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق 7 مارچ کو کوریائی پیپلز آرمی ساتویں بٹالین اس علاقے سے واپس لوٹی تھی۔ ساتویں بٹالین کو کووڈ-19 وبا کے شروع میں چینی سرحد بند کرنے کے لیے 2020 میں ہی تعینات کیا گیا تھا۔ کورونا بحران ختم ہونے کے بعد فوج کو واپس بلایا گیا۔ اسی دوران گولیاں غائب ہو گئیں۔ شروع میں جوان خود اسے تلاش کرنے میں مصروف تھے، جب گولیوں کا کچھ پتہ نہیں چلا تو افسران کو اس کی جانکاری دی گئی۔ اس کے بعد پورے شہر میں لاک ڈاؤن لگا کر سیل کر دیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined