بنگلہ دیش میں ریزرویشن مخالف پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے اب تک تقریباً ساڑھے چار ہزار ہندوستانی طلباء وطن واپس آچکے ہیں، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے تقریباً پانچ سو دیگر طلباء بھی ہندوستان آئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے کل یہاں ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور چٹاگانگ، راجشاہی، سلہٹ اور کھلنا میں اسسٹنٹ ہائی کمیشن بنگلہ دیش میں حالیہ پیش رفت کے بعد ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی میں مدد کررہے ہیں۔
Published: undefined
وزارت خارجہ ہندوستانی شہریوں کے لیے زمینی سرحدی ٹرانزٹ مراکز اور ہوائی اڈوں پر ہموار راستے کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ حکام کے ساتھ بھی رابطہ کر رہی ہے۔ منتخب زمینی سرحدی ٹرانزٹ مراکز کے ذریعے وطن واپسی کے دوران سڑک راستے سے ان کے سفر کے لئے، جہاں ضروری ہے، حفاظتی دستوں کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ ڈھاکہ میں ہائی کمیشن ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پرواز کی خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے بنگلہ دیش کے شہری ہوا بازی کے محکمے کے حکام اور تجارتی ایئر لائنز کے ساتھ بھی رابطہ کر رہا ہے۔
Published: undefined
وزارت خارجہ کے مطابق اب تک 4500 سے زائد ہندوستانی طلباء ہندوستان لوٹ چکے ہیں۔ نیپال کے 500، بھوٹان کے 38 اور مالدیپ کا ایک طالب علم بھی ہندوستان پہنچے ہیں۔ ہندوستانی ہائی کمیشن اور اسسٹنٹ ہائی کمیشن ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کے لئے مقامی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ وہ بنگلہ دیش کی مختلف یونیورسٹیوں میں باقی طلباء اور ان کے بہبود اور مدد کے لیے ہندوستانی شہریوں کے ساتھ بھی باقاعدہ رابطے میں ہیں۔
Published: undefined
بیان کے مطابق، ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور بنگلہ دیش میں ہندوستان کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن ذیل میں درج ہنگامی رابطہ نمبروں کے ذریعے ہندوستانی شہریوں کو درکار کسی بھی مدد کے لیے دستیاب ہے: ہندوستان کا ہائی کمیشن، ڈھاکہ 1937400591-880+، اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، چٹاگانگ 1814654797 -880+/ 1814654799-880+، اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، راجشاہی +880-1788148696، اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، سلہٹ 1313076411-880+/ 1313076411 -880+، اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا کھلنا 1812817799-880+
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined