امریکہ میں صدارتی انتخاب کا حتمی نتیجہ ابھی تک برآمد نہیں ہو سکا ہے۔ تازہ رجحانات کے مطابق ڈیموکریٹس پارٹی کے امیدوار جو بائڈن جیت کے قریب ہیں، اور اگر کوئی بڑا الٹ پھیر نہیں ہوا تو وہ امریکہ کے اگلے صدر بن سکتے ہیں۔ اس درمیان امریکہ کے کئی حصوں میں مظاہرے بھی شروع ہو گئے ہیں۔ کچھ مقامات تشدد کے بھی واقعات پیش آئے ہیں۔
Published: undefined
پولس کے مطابق پورٹ لینڈ سٹی میں فساد بھڑکنے کے بعد آریگن نیشنل گارڈ کو بلایا گیا۔ مقامی افسران کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی بھیڑ نے شہر کے ذیلی علاقے میں کئی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور فساد کیا۔ اس دوران جم کر تشدد دیکھنے کو ملا۔ علاوہ ازیں پورٹ لینڈ، آریلینڈ، فلاڈیلفیا، شکاگو اور نیو یارک میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ لوگ سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں اور ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ساتھ سیاہ فام تحریک اور دوسرے ایشوز بھی اٹھا رہے ہیں۔ نیو یارک کے مین ہٹن میں پولس نے 20 لوگوں کو گرفتار کیا تھا جن پر آگ زنی کرنے اور ولگوں پر کچرا-انڈا پھینکنے کا الزام ہے۔
Published: undefined
نیو یارک کے پولس کمشنر نے ٹوئٹ پر ان اسلحوں کی تصویروں کو شیئر کیا جو فسادیوں سے برآمد ہوئے ہیں۔ ان میں چاقو، بندوق اور چھوٹے بم شامل ہیں۔ نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق لووَر مین ہٹن میں مظاہرین کی بے قابو بھیڑ اور پولس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ مظاہرین نے ایک گلی میں آگ لگا دی اور ایک افسر کے سامنے سیدھے تھوک دیا تھا۔
Published: undefined
دوسری طرف وہائٹ ہاؤس سے محض کچھ دوری پر واقع بلیک لائیو میٹر پلازہ پر ایک ہزار سے زیادہ مظاہرین صدر ٹرمپ کی مخالفت کرنے کے لیے جمع ہو گئے تھے۔ سینکڑوں مظاہرین نے واشنگٹن کی سڑکوں پر مارچ نکالا اور کئی بار آمد و رفت کو متاثر کیا اور پٹاخے جلائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز