نئی دہلی: اٹلی کے شہر وینس میں وہاں کے میئر نے ایک متنازعہ حکم جاری کیا ہے ۔ وینس کے میئر لوئیگی بروگنارو نے یہ حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’شہر کے مشہور سینٹ مارکس اسکوائر پر کسی نے بھی اگر ’اللہ اکبر‘ کی صدا بلند کی تو اسے گولی مار دی جائے گی۔‘‘ اس طرح کے متنازعہ اور اسلام مخالف حکم نامہ کے بعد لوگوں میں نہ صرف حیرانی ہے بلکہ شہر کا مسلم طبقہ فکرمند بھی ہے۔
وینس کے میئر لوئیگی کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’ہم اپنے گارڈ س کو محتاط رہنے کے لیے کہیں گے۔ اگر کوئی بھی سینٹ مارکس اسکوائر کی طرف دوڑتے ہوئے جائے گا اور ’اللہ اکبر‘ کہے گا تو وہ اسے ہلاک کر دیں گے۔ ایک سال قبل میں نے کہا تھا کہ چار مراحل میں ایسا کریں لیکن آج کہتا ہوں کہ تین مراحل میں ہی انھیں مار گرائیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سبھی جانتے ہیں کہ ’اللہ اکبر‘ عربی لفظ میں اللہ کی عظمت کے لیے مستعمل ہے، لیکن گزشتہ کچھ وقت سے کئی ممالک میں دیکھا گیا ہے کہ دہشت گردانہ عمل سے پہلے شر پسند عناصر اسے بولتے آئے ہیں۔‘‘
اپنے حکم نامہ سے متعلق رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لوئیگی نے کہا کہ ’’میں ہمیشہ سیاسی طور پر درست نہیں ہو سکتا۔ میں غلط ہوں، لیکن میں مار دوں گا۔‘‘ ان کا اٹلی کےشہر وینس کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ بارسیلونا سے زیادہ محفوظ ہے۔ بارسیلونا میں اس مہینے کے آغاز میں دہشت گردوں نے ایک خوفناک واقعہ انجام دیتے ہوئے 13 لوگوں کو گاڑی سے کچل کر مار ڈالا تھا۔ وہاں حفاظتی انتظامات سخت نہیں تھے اس لیے ایسا ہوا۔ لیکن ہم پہلے سے ہی محتاط ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined