ڈونالڈ ٹرمپ سے سخت مقابلہ کے درمیان ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار جو بائڈن نے امریکی وقت کے مطابق بدھ کو 12 بج کر 10 منٹ تک 69.9 ملین ووٹ حاصل کر لیے ہیں، یعنی انھوں نے براک اوباما کے سب سے زیادہ ووٹوں کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اوباما نے 2008 کے صدارتی انتخاب میں 69,498,516 ووٹ حاصل کیا تھا۔ گویا کہ اب تک صدارتی انتخاب میں کسی امیدوار کو ملے ووٹوں میں بائڈن کو حاصل ووٹ سب سے زیادہ ہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائڈن وسکانسن میں فتح حاصل کر کے ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کو زبردست جھٹکا دیا ہے۔ خبروں کے مطابق سبھی بیلٹ ووٹوں کی گنتی ہو چکی ہے اور یہاں بائڈن نے ٹرمپ کو 20 ہزار 697 ووٹوں سے شکست دی۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ انھیں پنسلوینیا، وسکانسن اور مشیگن ہر جگہ بائڈن کے ووٹ نظر آ رہے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت برا ہے۔ علاوہ ازیں میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں پنسلوینیا کی 5 لاکھ ووٹوں کی سبقت کو جلد از جلد غائب کر دیں جیسا کہ مشیگن اور دوسری جگہوں پر ہو رہا ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ "گزشتہ رات کو میں تقریباً سبھی اہم اسٹیٹس میں آگے تھا اور ڈیموکریٹ پیچھے اور کنٹرول میں تھے۔ پھر ایک ایک کر کے وہ جادوئی طور سے غائب ہونا شروع ہو گئے تھے، پھر خراب بیلٹ پیپرس کی گنتی کی جانے لگی۔ بہت ہی عجیب بات ہے اور 'پولسٹرس' پوری طرح اور تاریخی طور سے غلط ہو گئے۔"
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائڈن لگاتار ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر سبقت بنائے ہوئے ہیں۔ اس درمیان بائڈن نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ جب تک سبھی ووٹوں کی گنتی نہیں ہو جاتی، وہ آرام نہیں کریں گے۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ "ہم آرام نہیں کریں گے جب تک سبھی کا ووٹ گن نہیں لیا جاتا۔"
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
امریکہ میں ہوئے انتخابات میں فتحیاب ہند-امریکی امیدواروں کی فہرست طویل ہوتی جا رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق ہندوستانی فلم ہدایت کار میرا نائر کے بیٹے زہران ممدانی بھی الیکشن جیت گئے ہیں۔ زہران صرف 29 سال کے ہیں اور وہ نیویارک سے کامیاب ہوئے ہیں۔ زہران نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کر کے جانکاری دی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ "اب آفیشیل ہے کہ ہم جیت گئے ہیں۔ میں البانی میں امیروں پر ٹیکس، بیماروں کو ٹھیک کرنے، غریبوں کو گھروں کے لیے اور نیویارک میں سماجواد لانے کے لیے لڑوں گا۔ حالانکہ میں یہ تنہا نہیں کر سکتا ہوں۔ ہمیں ایک بڑی تحریک کو شروع کرنے کی ضرورت ہے۔"
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
تازہ ترین خبروں کے مطابق ڈیموکریٹس امیدوار بائڈن نے مشیگن اسٹیٹ میں اب تک سبقت بنائے ہوئے ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس طرح اب جن 9 اسٹیٹس میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے، ان میں سے تین اہم اسٹیٹس مشیگن، نواڈا اور وسکانسن پر بائڈن کی گرفت مضبوط ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی مجموعی طور پر تقریباً 14 لاکھ ووٹوں کی گنتی باقی ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
جن 9 اسٹیٹس کے ریزلٹ آنے ابھی باقی ہیں، وہاں ڈونالڈ ٹرمپ اور جو بائڈن کے درمیان ووٹوں کا فرق بہت معمولی بتایا جا رہا ہے اور یہ اسٹیٹس کسی کے بھی حصے میں جا سکتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے ٹرمپ الاسکا، جارجیا، مشیگن، نارتھ کیرولینا اور پنسلوینیا میں آگے چل رہے ہیں، جب کہ بائڈن ایریجونا، مائنے، نواڈا اور وسکانسن میں سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
سخت مقابلے کے درمیان ڈیموکریٹس امیدوار بائڈن سٹہ بازار میں ٹرمپ سے آگے نظر آ رہے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق برطانیہ واقع ایس مارکیٹس ایکسچینج نے بائڈن کے جیتنے کی امید 58 فیصد بتائی ہے جب کہ نیوزی لینڈ کے مارکیٹ کا کہنا ہے کہ بائڈن کے جیتنے کی امید 63 فیصد ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو جہاں بائڈن کے لیے سٹہ بازار سے اچھی خبریں سامنے آ رہی ہیں، وہیں ٹرمپ کے لیے مایوس کن ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق پورٹ لینڈ میں بڑی تعداد میں مظاہرین سڑک پر اتر آئے ہیں جو مسلح ہیں اور مارچ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق مظاہرین نے امریکی پرچم کو نذرِ آتش بھی کیا۔ اس درمیان بائڈن اور ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ خصوصی طور پر پنسلوینیا، مشیگن اور وسکانسن پر سبھی کی نگاہیں مرکوز ہیں کیونکہ یہاں بائڈن اور ٹرمپ کو حاصل ووٹوں کے درمیان فرق بہت کم ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
جو بائڈن اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان سخت ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے اور اب سبھی کی نگاہیں ان 9 ریاستوں پر مرکوز ہیں جہاں ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ریزلٹ کچھ دیر میں آ سکتے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جن 9 ریاستوں کا ریزلٹ ابھی تک نہیں آیا ہے وہ ریاستیں ہیں الاسکا، اریزونا، جارجیا، مشیگن، مائنے نوادا، نارتھ کیرولینا، پنسلوینیا اور وسکانسن۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
امریکہ میں صدارتی انتخاب دلچسپ موڑ میں داخل ہو گیا ہے۔ صدارتی امیدوار جو بائڈن اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک طرف جہاں بائڈن نے 238 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں، وہیں ٹرمپ نے 213 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔ سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹس امیدوار بائڈن نے وسکانسن میں سبقت بنا لی ہے جو کہ بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ اگر یہاں بائڈن کو فتح حاصل ہو جاتی ہے تو ٹرمپ کے لیے بہت بڑا جھٹکا کہا جائے گا۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے بڑاعجیب و غریب بیان دیا ہے۔انہوں نے ایک جانب کہا ہے کہ وہ بڑے فرق سے جیت گئے ہیں لیکن ساتھ میں انہوں نے اپنے حریف پر انگلی اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ ہماری جیت چرانا چاہتے ہیں اس لئے وہ آج سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ۔ ٹرمپ کے بیان سے یہ تو واضح ہو گیا ہےکہ ان کے کیمپ میں بے چینی ہےاور امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج دنیا کے سامنے جلدی آنے والے نہیں ہیں بلکہ ممکن ہے کہ اس سارے معاملہ میں عدالتی کارروائی میں وقت لگے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ابھی انتخابات کےحتمی نتائج آئے بھی نہیں ہیں لیکن دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان زبانی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ پہلے ڈیموکریٹس کے امیدوار جوبائڈن نے میڈیا سےخطاب کرتےہوئے کہا کہ وہ کامیاب ہوں گے بس تھوڑا صبر کرنےکی ضرورت ہے۔بائڈن کے بعد صدر ٹرمپ نے میڈیا سےخطاب کیا اور اپنی بری جیت کا دعوی کیااور ساتھ میں یہ بھی کہاکہ مخالفین اس بڑی جیت کو چرانے کی کوشش کر رہےہیں اور وہ عدالت جانے کی تیاری کر رہےہیں۔ٹرمپ کے اس بیان سے واضح ہو گیا ہے کہ یہ معاملہ عدالت جا سکتا ہے ۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ٹرمپ اور جو بائڈن کے درمیان مقابلہ بہت ٹکر کا نظر آ رہاہے۔ملنے والےابتداعی رجحانات میں بائڈن تھوڑا سا آگے نظر آرہے ہیں اور ابھی تک ملنے والے نتائج میں جو بائڈن کو 223 الیکٹورل ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ ریاست ٹیکساس جیتنے کے بعد صدر ٹرمپ کو 209 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہی ۔واضح رہےصدر بننے کے لئے 270 الیکٹورکالج ووٹ حاصل کرنے ضروری ہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
بائڈن نے نتائج کے رجحانات کے پیش نظر میڈیا سے خطاب کیا جو ظاہر کر رہا ہے کہ ان کو کامیابی کااحساس ہوگیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں امریکی عوام اور اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنا اعتماد اور یقین بنائے رکھیں۔ بائڈن نے کہا ہم کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے عوام سے صبر کی تلقین کی۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ٹرمپ اور جو بائڈن کے درمیان مقابلہ بہت ٹکر کا نظر آ رہاہے۔ملنے والےابتداعی رجحانات میں بائڈن تھوڑا سا آگے نظر آرہے ہیں اور ابھی تک ملنے والے نتائج میں جو بائڈن کو 223 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کو 174 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہیں اور ابھی کئی اہم ریاستوں میں ٹرمپ آگے ہیں جو مقابلہ کوسخت اور قریبی بنا رہے ہیں۔واضح رہےصدر بننے کے لئے 270 الیکٹورکالج ووٹ حاصل کرنے ضروری ہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
جیسے جیسےنتائج اور رجحانات سامنےآ رہے ہیں ویسےویسے امریکہ میں تناؤ بڑھ رہا ہے۔ سی این این کی خبر کے مطابق وہائٹ ہاؤ س کے باہر ٹرمپ اور بائدن کےحامی آپس میں بھڑ گئے اور خبر ہےکے دونوں گروپوں کے بیچ گولیاں بھی چلی ہیں ۔ واضح رہےنتائج میں ابھی ڈیموکریٹس کے امیدوار جو بائڈن کوبڑھت حاصل ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
ٹرمپ اور جو بائڈن کے درمیان مقابلہ بہت ٹکر کا نظر آ رہاہے۔ملنے والےابتداعی رجحانات میں بائڈن تھوڑا سا آگے نظر آرہے ہیں اور ابھی تک ملنے والے نتائج میں جو بائڈن کو 205 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کو 136 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہو چکے ہیں اور ابھی کئی اہم ریاستوں میں ٹرمپ آگے ہیں جو مقابلہ کوسخت اور قریبی بنا رہے ہیں۔واضح رہےصدر بننے کے لئے 270 الیکٹورکالج ووٹ حاصل کرنے ضروری ہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
امریکی صدارتی انتخابات میں جو رجحانات موصول ہورہے ہیں اس سے ایک بات توواضح ہو گئی ہے کہ صدر ٹرمپ کی کار کردگی کے تعلق سے جیسی توقع کی جا رہی تھی ویسی نہیں ہے اور انتخابات میں ان کی کارکر دگی کافی بہتر نظر آ رہی ہے ۔جیسے جیسے گنتی آگے بڑ ھ رہی ہے ویسے ویسے مقابلہ مقابلہ سخت نظر آ رہا ہے اور بہت ممکن ہے کہ نتائج جلدی موصول نہ ہوں اور یہ لڑائی لمبی ہو جائے۔ واضح رہےسرووں میں بائدن کو کافی آگے دکھایا جا رہا تھا لیکن نتیجوں کے رجحانات سے صاف نظر آ رہاہے کہ ایسا نہیں ہے بلکہ مقابلہ قریبی اور سخت ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
صدر ٹرمپ نے کئی اہم ریاستیں جیت لی ہیں اور فلوریڈا اور جارجیا میں بھی ان کو بڑھت حاصل ہے ، دوسری جانب ڈیموکریٹس کے امیدوار جو بائڈن نے کئی اہم ریاستوں میں فاصلہ کم کر لیا ہے۔ واضح رہےسال 2016 میں ڈیموکریٹس کی جن ریاستوں میں اقتدار تھا ان میں سب جگہ ڈیموکریٹس کو بڑھت حاصل ہے اور اس کے ساتھ ڈیموکریٹس نے ان ریاستوں میں بھی نقب لگادی ہے جہاں ریپبلیکن پارٹی کی حکومت تھی۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
امریکہ میں صدر بننے کے لئے 270 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کرنالازمی ہے اور ابتداعی رجحانات کے مطابق ابھی تک ڈیموکریٹس کے امیدوار کو الیکٹورل کالج میں بڑھت حاصل ہے۔ ابھی جتنی گنتی ہوئی اس میں جو بائڈ ن کو 89 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کو ان کے مقابلہ 63 ووٹ حاصل ہوئے ہیں لیکن ابھی کئی ایسی اہم ریاستیں ہیں جہاں ٹرمپ کو بڑھت حاصل ہے۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
امریکہ میں صدارتی انتخابات ہوگئے ہیں اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ ابتداعی خبروں کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کےمقابلہ کر رہے ڈیمو کریٹس کے امیدوار جو بائڈن کے درمیان مقابلہ بہت قریبی ہے۔ پاپولر ووٹ میں تازہ خبروں تک دونوں کے درمیان مقابلہ بہت قریبی ہے اور جہاں تک الیکٹورل کالج کا معاملہ ہے اس میں بائڈن کو تھوڑی ثبقت ہے لیکن ابھی بھی کئی ریاستوں میں مقابلہ بہت قریبی ہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Nov 2020, 6:58 AM IST
تصویر: پریس ریلیز