فرانس میں کل پیر سے زندگی معمول پر لوٹ آئی ہے۔ دو ماہ مکمل اور ایک ماہ جزوی لاک ڈاؤن کے بعد آج ہر طرف جوش وخروش اور چہل پہل نظر آئی۔
Published: undefined
اسی کےساتھ یورپ کے زیادہ تر مکوں نے سفر کے لیے اپنی اپنی سرحدیں کھول دی ہیں اور پروازوں کے لئے ہوائی اڈوں کی سرگرمیاں بحال کر دی گئی ہیں، فرانس، جرمنی، سوئزر لینڈ، بیلجیم اور پولینڈ میں سیاحوں کو خوش آمد کرنے کے لیے اقدامات بھی تقریباً مکمل کر لئے گئے ہیں۔ بیلجیئم، فرانس، جرمنی، چیک ریپبلک، ڈنمارک اور یونان آج سے اپنی سرحدیں کھول رہے ہیں۔ کورونا وائرس سے سب سے پہلے اور زیادہ متاثر ملک اٹلی نے اس رخ پر پہل کرتے ہوئے 3 جون کو ہی اپنے پڑوسی ممالک سمیت تمام یورپین سیاحوں کے لئے سرحدیں کھول دی تھیں۔
Published: undefined
فرانس بھر میں کل سے ریسٹورنٹ، بار، کیفے اور پارک بھی کھول دئیے جائیں گے اور 22 جون سے ہائی اسکولز اور کالجز لازمی کھولے جائیں گے۔
Published: undefined
صدر فرانس ایمانوئل میکروں نے کل قوم سے وائرس کے دوران چوتھی مرتبہ خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرانس نے معیشت کی پرواہ کئے بغیر کورونا کیخلاف پہلی جنگ جیت لی ہے۔ لیکن جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اس لئے ملک میں سماجی فاصلے کی پابندی کرنی ہوگی اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننا ضروری ہوگا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ کورونا کیخلاف جنگ ابھی بھی جاری رہے گی اور انہیں اس وائرس کیخلاف پہلی کامیابی پر خوشی ہے۔ اب عوام کو نفرت اور نسلی تعصب کے خلاف پوری قوت سے لڑنا ہے،
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز