بیروت: لبنان کے دار الحکومت بیروت میں ہوئے شدید دھماکے کے مد نظر ملک میں دو ہفتے کے لئے ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ملک میں قومی سوگ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اس دھماکے میں اب تک 100 سے زیادہ افراد جان بحق ہو گئے ہیں جبکہ تقریباً 4000 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
Published: 05 Aug 2020, 6:58 PM IST
صدر مشیل عون نے بدھ کے روز یہ اعلان کیا۔ بیروت بندرگاہ پر ایک ہینگر میں ذخیرہ کیے گئے تقریباً 2,750 ٹن امونیم نائیٹریٹ میں منگل کے شام ہوئے سلسلہ وار دو شدید دھماکوں نے پوری دنیا کو ہلا دیا۔وزیر اعظم حسن دیاب نے بدھ کے روز کو ’یوم تعزیت‘ کے طور منانے کی اپیل کی۔ دھماکے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
Published: 05 Aug 2020, 6:58 PM IST
لبنانی ریڈ کراس سوسائٹی نے بدھ کے روز اس خدشے کا اظہار کیا۔ سوسائٹی کے سکریٹری جنرل جارج کیتنہ نے ایل بی سی آئی نیوز چینل کو بتایا کہ "ہمارے پاس چار ہزار سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کے اعداد ہیں، جن میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔ اس کے علاوہ اس واقعے میں مرنے والے افراد کی تعداد 100 سے زائد ہے۔ ابھی بھی کچھ لوگ تباہ حال عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔
Published: 05 Aug 2020, 6:58 PM IST
انہوں نے کہا کہ مسمار عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے لوگوں کے ہلاک، زخمی اور دفن ہونے کے بارے میں ریڈ کراس سوسائٹی میں مسلسل کالیں آرہی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ زخمیوں کو بیروت سے باہر کے اسپتالوں میں بھیجیں کیونکہ یہاں کے اسپتال زخمی لوگوں سے بھرگئے ہیں۔
Published: 05 Aug 2020, 6:58 PM IST
یہ بات قابل ذکر ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے وسط میں واقع ساحلی ویئرہاؤس کے علاقے میں دھماکہ ہوا تھا۔ سٹی گورنر نے بتایا کہ اس دھماکے کی وجہ سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور اسپتالوں میں زخمیوں کا رش ہے۔ وزارت صحت کے مطابق ، اس واقعے میں 100 افراد ہلاک اور چار ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Published: 05 Aug 2020, 6:58 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Aug 2020, 6:58 PM IST
تصویر: پریس ریلیز