لبنان کی راجدھانی بیروت میں گزشتہ 4 اگست کو ہوئے دل دہلا دینے والے دھماکوں سے لوگ ابھی تک باہر نہیں نکل پائے ہیں۔ لبنان کے صدر مشیل ایون نے اس سلسلے میں عزم کیا ہے کہ وہ ان دھماکوں کی جانچ جاری رکھیں گے جس نے 4 اگست کو بیروت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ان زبردست دھماکوں میں تقریباً 200 افراد اب تک مارے جا چکے ہیں اور 7 ہزار سے زائد لوگوں کے زخمی ہونے کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔
Published: undefined
بہر حال، خبر رساں ایجنسی سنہوا کی رپورٹ کے مطابق ایون نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہے کہ "جب تک ہم ان دھماکوں کے بارے میں سبھی باتوں کا پتہ نہیں لگا لیتے، اس وقت تک میں نہ تو خاموش رہوں گا اور نہ ہی آرام کروں گا۔ اعلیٰ عدالتی کونسل کو یہ معاملہ بھیجنا اس سمت میں پہلا قدم ہے۔" ابتدائی جانکاری میں پتہ چلا ہے کہ پورٹ آف بیروت کے گودام نمبر 12 میں 2014 سے امونیم نائٹریٹ جمع کیا گیا تھا، جو کہ بیروت میں ہوئے دھماکے کی وجہ ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بیروت بندرگاہ پر امونیم نائٹریٹ کی ایک بڑی مقدار کے ذخیرہ کو لے کر یہاں کی برسراقتدار سیاسی پارٹی لبنانی عوام کی زبردست مخالفت کا سامنا کر رہی ہے۔ لوگوں نے حکومت پر لاپروائی اور نظر انداز کیے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ شہریوں کے زبردست احتجاج کی وجہ سے ہی گزشتہ پیر کے روز لبنانی کابینہ کے کئی وزراء نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined