آسٹریلیا واقع ایک مندر میں خالصتان حامیوں کے ذریعہ توڑ پھوڑ کیے جانے کا معاملہ سامنے آ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملبورن میں باپس سوامی نارائن مندر میں 12 جنوری کی صبح توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا۔ ملبورن کے شمالی شہر مل پارک واقع باپس سوامی نارائن مندر میں گھس کر مبینہ طور سے خالصتان حامیوں نے نہ صرف ہنگامہ کیا، بلکہ توڑ پھوڑ کا عمل بھی انجام دیا۔ ساتھ ہی مندر کی دیواروں پر قابل اعتراض نعرے بھی لکھ دیئے گئے۔ مندر کی دیواروں پر لکھے نعرے میں خالصتان حامیوں نے شورش پسند جرنیل سنگھ بھنڈراوالے کو شہید قرار دیا گیا اور اس کی تعریف بھی کی گئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ مندر کی دیواروں پر تباہی اور نفرت پھیلانے والے حیرت انگیز نعرے لکھے گئے ہیں۔ باپس نے اس پورے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں باپس نے کہا کہ ہم بربریت اور نفرت کے ان اعمال سے حیران اور تکلیف میں ہیں۔ ہم امن و خیر سگالی کے لیے دعا کرتے ہیں اور جلد ہی واقعہ کو لے کر تفصیلی جانکاری مہیا کریں گے۔
Published: undefined
مندر میں توڑ پھوڑ کے واقعہ پر ہندو کونسل آف آسٹریلیا کے سربراہ مکرند بھاگوت کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ عبادت کی جگہوں پر نفرت اور توڑ پھوڑ ناقابل قبول ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہین۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی سرگرمی نسلی اور مذہبی برداشت کے ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت اور پولیس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ جرائم پیشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ مکرند بھاگوت نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم تحریری طور پر اس معاملے کو آسٹریلیائی حکومت کے سامنے اٹھائیں گے۔ ہندوؤں کی جان کا خطرہ سنگین معاملہ ہے کیونکہ ان خالصتان حامیوں سے ہر طبقہ خوفزدہ ہے۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف شمالی شہری علاقہ کے لبرل رکن پارلیمنٹ ایوان ملہولینڈ نے سوامی نارائن مندر میں توڑ پھوڑ کو لے کر کہا ہے کہ یہ بربریت آسٹریلیا کے پرامن ہندو طبقہ کے لیے بہت افسوسناک ہے۔ اس طرح کی مذہبی نفرت کے لیے یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔ آسٹریلیا میں ہندو طبقہ کے لیڈر باپس سوامی نارائن مندر انتظامیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور مندر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز