نئے سال کے پہلے ہی دن یعنی یکم جنوری کو جاپان کے اشیکاوا علاقہ میں جو خوفناک زلزلہ آیا تھا، اس سے اب تک ملک باہر نہیں نکل سکا ہے۔ زلزلہ کے بعد کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی ہے جس سے اب لینڈ سلائڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور راحت رسانی کے کاموں میں بھی کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق 7.6 شدت کے تباہناک زلزلہ کے سبب ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد جمعرات کو بڑھ کر 213 پہنچ گئی ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ اب بھی 52 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی شنہوا نے جاپانی میڈیا چینل ’این ایچ کے‘ کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات کی صبح تک زخمی افراد کی تعداد 567 تھی۔ مہلوکین کے تعلق سے تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سوزو میں 98، وازیما میں 83، انامیزو میں 20، ناناؤ میں 5، نوٹو میں 4، شیکا میں 2 اور ہاکوئی میں 1 ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ پریفکچورل حکومت نے بھی ڈیزاسٹر (آفت) کے سبب 8 مزید اموات کی تصدیق کی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ متاثرین زلزلہ سے تو بچ گئے لیکن اس کے بعد جسمانی و ذہنی تناؤ کے سبب بگڑتی چوٹوں یا بیماریوں کی وجہ سے انتقال کر گئے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق اب متاثرہ علاقوں میں عمارتوں کے منہدم ہونے کے خدشات کا جائزہ لینے پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔ علاقہ میں منگل سے لگاتار بارش ہو رہی ہے جس سے لینڈ سلائڈنگ جیسے خطرے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔ پریفیکچورل افسران کے مطابق کووڈ-19 اور انفلوئنزا جیسی متعدی بیماریوں کے سبب خطرات کے درمیان 26 ہزار سے زیادہ لوگ ایگزٹ سنٹرس میں پناہ لے رہے ہیں۔ اس درمیان 3100 افراد سڑک میں ٹوٹ پھوٹ کے سبب الگ تھلگ پڑے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined