اسرائیل نے غزہ کو پوری طرح سے تباہ و برباد کر دیا ہے۔ 40 ہزار سے زائد لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور ایک بڑا علاقہ پوری طرح اوبڑ کھابڑ میدان بن گیا ہے۔ وہاں اسرائیلی حملہ ابھی پوری طرح سے بند نہیں ہوا ہے اور جنوبی لبنان میں کچھ ایسی ہی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے لبنان کے جنوبی حصہ میں مقیم عوام سے یہ علاقہ خالی کرنے کی تنبیہ کچھ دنوں پہلے جاری کی تھی، اور اب تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ اس نے 23 مزید گاؤں میں رہنے والوں سے علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقام پر جانے کو کہا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق جن علاقوں سے لبنانی عوام کو انخلاء کے لیے کہا گیا ہے وہ اسرائیل کی شمالی سرحد سے ملحق علاقے ہیں۔ ان علاقوں پر ایک وقت اسرائیل کا قبضہ تھا، لیکن اب ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کا وہاں دبدبہ ہے۔ اسرائیلی فوج سرحد پار کر اسی لبنانی علاقہ میں گھسی ہے اور وہاں آمنے سامنے کی زمینی لڑائی چل رہی ہے۔ اسرائیلی فوج یکم اکتوبر کو لبنان کے جنوبی حصہ میں داخل ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اسے وہاں پر حزب اللہ کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) اس علاقہ کو عوام سے خالی کرانا چاہتی ہے تاکہ حزب اللہ سے مقابلہ آسان ہو سکے۔
Published: undefined
لبنانی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب تقریباً 12 لاکھ لوگ اپنے گھر چھوڑ چکے ہیں۔ انھیں محفوظ مقامات پر بسانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اسرائیلی سرحد کے قریب بسے ان گاؤں سے اس کے شہروں پر راکیٹ اور میزائل حملے کر رہا ہے۔ حالانکہ حزب اللہ نے شہری ٹھکانوں کے استعمال سے انکار کیا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان غزہ میں اسرائیلی فوج نے ہفتہ کے روز جبالیہ پناہ گزیں علاقہ میں حملہ کر تقریباً 2 درجن لوگوں کو ہلاک کر دیا۔ مہلوکین میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ غزہ میں صورت حال انتہائی فکر انگیز ہے۔ کھانے پینے کی اشیا کا زبردست بحران دیکھنے کو مل رہا ہے، ساتھ ہی طبی سہولیات کی بھی کمی ہے۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں بے گھر لوگوں کے لیے خوردنی اشیاء کا بحران فکر انگیز سطح تک پیدا ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ذریعہ فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے سے خوردنی اشیا کی کمی ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined